باستیرے (نیوز ڈیسک) دنیا کے بدلتے ہوئے سیاسی اور معاشی حالات کی وجہ سے کسی بھی ملک کی شہریت کا حصول بہت مشکل کام بن چکا ہے لیکن جنوبی امریکہ اور یورپ کے کچھ ممالک ایسے بھی ہیں کہ جو اپنی شہریت بیچ رہے ہیں اور ان ممالک میں سے کسی ایک کی شہریت خریدنے والے تقریباً 80 ممالک کا سفر بغیر ویزے کے کرسکتے ہیں۔ کریبین سمندر میں واقع چھوٹے سے ملک سینٹ کٹس نے پہلی دفعہ 1984ءمیں شہریت بیچنے کی روایت ڈالی۔ جو کہ اب بھی جاری ہے اس ملک کی جانب سے جاری کئے جانیوالے پاسپورٹ کی میعاد دس سال ہے جس کو بعد ازاں توسیع دی جاسکتی ہے جبکہ اس کا پراسیسنگ ٹائم تقریباً آٹھ سے دس ماہ ہے۔اس ملک کے پاسپورٹ کے حامل سوئٹزر لینڈ، برطانیہ آئر لینڈ سمیت 80سے زیادہ ممالک کا ویزہ فری سفر کرسکتے ہیں۔سوئٹزرلینڈ کے مشہور قانون دان کرسٹین کالن نے اس ملک کے لئے ایک اچھوتا پروگرام ڈیزائن کیا جس کے تحت اس کی شہریت 250,000ڈالر (تقریباً اڑھائی کروڑ پاکستانی روپے) میں فروخت کی جاتی ہے اور یہ شہریت حاصل کرنے والا تقریباً 132 ممالک کا سفر بغیر ویزے کے کرنے کا حق رکھتا ہے۔ کرسٹین کالن شہریت کے فروخت کے ایسے ہی پروگرام اینٹی گوا، باربودا، مالٹا اور کئی یورپی یونین ممالک کے لئے بھی ترتیب دے چکے ہیں۔ البانیہ، کروشیا، جمیکا، مانٹینیگرواورسلووینیا بھی رقم کے عوض شہریت بیچنے کے پروگرام متعارف کروانے پر غور و فکر کررہے ہیں۔ سینٹ کٹس کے کے ویزہ،شہریت و فوائد کے بارے میں مزید معلومات Google پر ملاحظہ کی جاسکتی ہیں۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں