کراچی(نیوز ڈیسک)ایران نے گیس پائپ لائن منصوبے میں تاخیر پر پاکستان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا اشارہ دیدیا۔ایک سینئر ایرانی عہدیدار کا کہنا ہے کہ پاکستان کی طرف اپنے حصے کی پائپ لائن کو تعمیر کو پورا نہ کرنے کی صورت میں تہران پاکستان کے خلاف قانونی کارروائی کرے گا۔ایرانی میڈیا کے مطابق نیشنل ایرانی گیس ایکسپورٹ کمپنی کے سی ای او علی رضا کمیلی پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبے کے بارے میں کہا کہ ایران نے پاکستان کو گیس برآمد کرنے لئے متعد اقدامات اٹھائے اور گیس پائپ لائن کا زیادہ تر حصہ تعمیر کر دیا اور یہ تعمیر پاکستان کی سرحد تک مکمل کر لی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ قدرتی امر ہے کہ ہر کوئی ملک اپنے لوگوں کے مفادات کیلئے سوچتا ہے، اگر پاکستان ہمارے مفادات کو نقصان پہنچائے گا تو ہم یقینی طور پر معاہدے کی شرائط کے مطابق ہی عمل کریں گے۔ انہوں نے شکایت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے اپنے حصے کی 780کلومیٹر گیس پائپ لائن کی تعمیر نہیں کی اور اس کی وجہ ایران پر پابندیوں کو بنایا گیا۔انہوں نے کہا کہ ہر معاہدے کی طرح گیس پائپ لائن معاہدے میں بھی فریقین کی طرف سے کسی ایک کی طرف سے شقیں پوری نہ کرنے کی صورت میں جرمانہ طے ہے ، تاہم ایران جرمانے کے اقدامات میں داخل نہیں ہونا چاہتا کیونکہ ایران اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ اس طرح کا کوئی اقدام پسند نہیں کرتا۔ایران پاکستان کو یومیہ 21عشاریہ 5ملین کیوبک میٹر گیس فراہم کرنا چاہتا ہے، رپورٹ کے مطابق ایران نے اس منصوبے کے اپنے حصے کی لائن دو ارب ڈالر سے مکمل کر لی ہے جب پاکستان اس میں ناکام رہا ہے جب کہ معاہدے کے تحت 2014ے موسم سرما میں اسے مکمل کیا جانا تھا۔