جمعہ‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2025 

ٹیکس اسکیم کو سیاست کی بھینٹ نہیں چڑھنے دینگے ،آل پاکستان انجمن تاجران

datetime 3  جنوری‬‮  2016 |

اسلام آباد:آل پاکستان انجمن تاجران نے وزیر اعظم کی جانب سے تاجروں کیلیے اعلان کردہ رضا کارانہ ٹیکس ادائیگی اسکیم پر بعض سیاسی جماعتوں کے بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے پارلیمنٹ میں موجود سیاسی پارٹیوں سے درخواست کی ہے کہ 35 لاکھ تاجروں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی اس اسکیم کو سیاست کی بھینٹ نہ چڑھایا جائے، اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ سمیت تمام اپوزیشن جماعتیں اس رضاکارانہ اسکیم کو مزید بہتر بنانے کیلیے تاجر تنظیموں کو اپنے اجلاس میں بلائیں اور ملک کو آئی ایم ایف سے نجات دلانے کیلیے تاجروں کا ساتھ دیں۔
گزشتہ روز آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اجمل بلوچ، جنرل سیکریٹری نعیم میرنے دیگر عہدیدادارن شاہد غفور پراچہ، شیخ حفیظ اور عرفان چوہدری کے ہمراہ ہفتہ کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم کی جانب سے اعلان کردہ رضاکارانہ ٹیکس ادائیگی اسکیم تاجروں کیلیے سال نو کا خوبصورت ترین تحفہ ہے، تاجروں نے ودہولڈنگ ٹیکس کے معاملے پر حکومت کے ساتھ 6ماہ مذاکرات کیے۔ 4 ہڑتالیں کیں، جھولی اٹھا کر اس حکومت کو بد دعائیں دیں لیکن تاجروں کے ساتھ مذاکرات کے نتیجے میں جب ٹیکس ادائیگی کی اس اسکیم کو پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا تو اپوزیشن جماعتوں نے محض سیاست چمکانے کے لیے اس اسکیم کی مخالفت کی اور تاجروں کو چور کہا گیا، پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم اور تحریک انصاف اس رضاکارانہ اسکیم پر سیاسی فائدہ اٹھانے کیلیے چھوٹے تاجروں کا نقصان نہ کریں کیونکہ ہم وہ تاجر نہیں جن کے لانچوں میں پیسے پکڑے گئے۔ہم چھوٹے تاجر ہیں اور ٹیکس دینا چاہتے ہیں، اس اسکیم سے ٹیکس کے فرسودہ نظام کا خاتمہ ہوگا اور 35 لاکھ تاجر 3سال کے دوران ٹیکس نیٹ میں آئیں گے، اس وقت 10 لاکھ تاجر ٹیکس گوشوارے جمع کراتے ہیں، اس اسکیم کو ایمنسٹی اسکیم کہنا سراسر غلط ہے، یہ کالا دھن سفید کرنے کی اسکیم نہیں ہے، اس سکیم کے تحت جو تاجر اپنی ریٹرن فائل کرے گا وہ ودہولڈنگ سے مستثنیٰ ہوگا تاہم اسے 0.2 فیصد ٹرن اوور ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔تاجر رہنماوں کا کہنا تھا کہ تاجر کمیشن یا بھتہ مافیا ہیں نہ ان کا کسی سیاسی جماعت سے تعلق ہے، ہم موجودہ حکومت کے پٹھو بھی نہیں ہیں تاہم ہمیں چور کہہ کر توہین کی گئی کیونکہ اس ملک کی معیشت کو چلانے والے چھوٹے تاجر ہیں، اگر ہمارا ٹیکس نظام ٹھیک نہیں تو اس میں تاجروقصور وار نہیں، ہم ٹیکس نظام بہتر بنانا چاہتے ہیں، فرسودہ اور پیچیدہ ٹیکس نظام سے جان چھڑانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے پارلیمنٹ میں تمام اپوزیشن جماعتوں کو انتباہ کیا کہ اگر اس رضاکارانہ اسکیم کو اسمبلی سے منظور نہ کرایا گیا یا کسی تاجر گروپ نے اس اسکیم کو ہائی جیک کرنے کی کوشش کی تو وہ اس کے ذمے دار ہونگے۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے اس اسکیم کے حوالے سے اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس بلایا ہے، ہماری اپیل ہے کہ تاجر نمائندوں کو اس اجلاس میں بلایا جائے اور ہمارا موقف سنا جائے کیونکہ اس اسکیم کے فریق تاجر ہیں تاجر اس اسکیم کو کسی بھی صورت سیاست کی بھینٹ نہیں چڑھنے دیں گے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں


جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…