اسلام آباد(نیوزڈیسک)ٹیسٹ کپتان مصباح الحق نے امید ظاہر کی کہ پاکستان کرکٹ لیگ سے سعید اجمل کا مرجھایا ہوا انٹرنیشنل کیریئر کھل سکتا ہے۔مصباح نے کہاکہ یو اے ای کی کنڈیشنز سے بخوبی آگاہی آف اسپنر کو ایونٹ کا مہلک ہتھیار بناسکتی ہے، ایونٹ میں صرف 5 ٹیموں کی وجہ سے کئی باصلاحیت پلیئرز خالی ہاتھ رہ گئے۔ یونس خان اور ناصر جمشید جیسے کرکٹرز مستقبل میں موقع پاسکتے ہیں، ٹی 20 لیگز اور ٹیسٹ کرکٹ میں توازن قائم نہ ہوا تو پلیئرز کی سرخ گیند سے کھیلنے میں دلچسپی ہی نہیں رہے گی۔مصباح الحق پی ایس ایل فرنچائز اسلام آباد کے کپتان ہیں، ان کے دیرینہ دوست آف اسپنر سعید اجمل بھی اسی ٹیم کا ہی حصہ ہیں، وہ بولنگ ایکشن میں تبدیلی کی وجہ سے اپنا مہلک پن گنوا کر قومی ٹیم سے باہر ہوچکے ہیں، مصباح نے کہاکہ لیگ سعید اجمل کے کیریئر کے احیاءمیں اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔
وہ ٹیم میں واپسی کیلیے پ±رامید اور کافی محنت کررہے ہیں، چونکہ ہمارے اسکواڈ میں اور کوئی آف اسپنر نہیں ہے اس لیے یہ ذمہ داری سعید ہی نبھائیں گے، وہ یو اے ای کی کنڈیشنز سے اچھی طرح واقفیت رکھتے اس لیے کامیابی کی صورت میں ایک بار پھر انٹرنیشنل کیریئر کا آغاز کرسکتے ہیں۔ مصباح نے کئی پلیئرز کے پی ایس ایل کنٹریکٹس حاصل کرنے میں ناکام رہنے کے حوالے سے کہا کہ چونکہ پہلے ایڈیشن میں صرف پانچ ٹیمیں شریک ہیں، اس لیے کئی باصلاحیت کھلاڑی خالی ہاتھ رہ گئے۔ان میں ناصر جمشید بھی شامل ہیں،اگرچہ ان کی حالیہ پرفارمنس زیادہ اچھی نہیں رہی مگر میں سمجھتا ہوں کہ وہ محدود اوورز کی کرکٹ کے بہترین کھلاڑی ہیں، اسی طرح یونس خان ایبٹ آباد کی جانب سے ٹوئنٹی 20 کرکٹ کھیلتے ہیں مگر وہ بھی جگہ نہیں پاسکے، توفیق عمر، عدنان اکمل، راحت علی، عمران خان سینئر وغیرہ بھی اس فہرست میں شامل ہیں، مجھے امید ہے کہ مستقبل میں انھیں بھی اس لیگ میں کھیلنے کا موقع میسر آئے گا۔
مصباح نے مزید کہا کہ دنیامیں تیزی سے بڑھتی ہوئی ٹوئنٹی 20 لیگز ایک بڑا چیلنج بھی ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ آئی سی سی اور دیگر بورڈز کو ٹیسٹ کرکٹ کو ترجیح دینا چاہیے، سرخ گیند اور ٹی 20 لیگ کے درمیان توازن بھی ضروری ہے ورنہ کھلاڑی سینئر فارمیٹ میں دلچسپی لینا ہی چھوڑ دیں گے۔
سعید اجمل کا مرجھایا ہوا انٹرنیشنل کیریئر کھلنے لگا
3
جنوری 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں