کراچی(نیوزڈیسک) وزیر اعظم نواز شریف نے یکم جنوری 2016 سے صنعتوں کیلئے بجلی کے نرخوں میں 3 روپے فی یونٹ کمی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت سنبھالی تو اس وقت بجلی بحران، موٹروے کی تکمیل اور ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ تین اہم ٹارگٹ تھے جن کے حصول میں کامیابیاں حاصل کررہے ہیں۔39ویں ایف پی سی سی ایکسپورٹ ایوارڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف کاکہنا تھا کہ ہم پانچ سال کیلئے آتے ہیں لیکن ہمیں کچھ سمجھ نہیں آتی اور وقت گزر جاتا ہے،پاکستانی معیشت کے اعتبار سے ایوارڈ تقریب کا انعقاد اچھا اقدام ہے،ہماری سوچ پاستان کے مفاد کے مطابق ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کی تین بنیادی ضروریات پر کام ہورہا ہے ۔سب سے پہلی ضرورت بجلی کی ہے جس کو پورا کرنے کیلئے کام کررہے ہیں۔ تاجر برادری نے بجلی کو سستا کرنے کی بجائے بجلی کی کمی پوری کرنے کا کہا لیکن میں نے ذاتی دلچسپی سے بجلی سستی کرنے پر بھی توجہ دی،یکم جنوری 2016 سے صنعتوں کیلئے بجلی تین روپے فی یونٹ کم کریں گے۔پورٹ قاسم پر کوئلے سے چلنے والا بجلی گھر 2017 تک مکمل ہوجائے گا۔ ملک بھر کے پاور پلانٹس میں تھر کا کوئلہ استعمال کریں گے،تھر میں 660 میگاواٹ بجلی کا منصوبہ شروع کردیا ہے جس میں مقامی کوئلہ استعمال ہوگا اور مرحلہ وار اسے 1320 میگاواٹ میں تبدیل کردیا جائے گا،تھر کے پاور پلانٹس چلانے کیلئے 7.2 ملین ٹن کوئلہ درکار ہوگا جس کیلئے کوئلہ تھر سے ہی نکالا جائے گا ۔ ایل این جی کے 3 پاور پلانٹس سے 3600 میگاواٹ بجلی فراہم ہوگی اور یہ پاکستان کی تاریخ کی سستی ترین بجلی ہوگی۔ 2025 تک 15 ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل کرنے کا منصوبہ ہے،کراچی میں کے ٹو اور کے تھری نیوکلیئر پلانٹس شروع کردیے ہیں جس سے 2200 میگاواٹ بجلی پیداہوگی جبکہ نیلم جہلم پلانٹ سے 9 ہزاربجلی حاصل ہوگی ۔ مالی سال 2017-18 میں 10 ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل کریں گے۔ دوسرے نقطے پر بات کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 1999 میں جہاں سے کام چھوڑا تھا 2013 میں اسی پر کام شروع کردیا ہے اوررابطوں کیلئے موٹر وے کی تعمیر کا سلسلہ شروع کیا ۔ انہوں نے بتایا کہ لاہور سے کراچی تک موٹروے کی تعمیر پر کام جاری ہے جبکہ سکھر سے ملتان موٹروے بھی تکمیل کے آخری مراحل میں ہے۔تیسرے نقطے پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں امن وامان کیلئے دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا چاہتے ہیں اور اس میں ہمیں کامیابیاں حاصل ہورہی ہیں۔ کراچی میں امن کی بحالی کیلئے ڈی جی رینجرزسندھ، آئی جی سندھ اورچیف سیکرٹری سندھ کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں۔ 2013 میں حکومت بنتے ہی کراچی آپریشن شروع کیا جس کے نتائج سب کے سامنے ہیں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں