سکھر(نیوزڈیسک) سابق وفاقی وزیر داخلہ و پاکستان پیپلز پارٹی کے مر کزی رہنما رحمان ملک نے کہا ہے کہ محترمہ کے قتل میں جو لوگ ملوث تھے جلد ان کو آشکار کر دوں گا، عدالت ان کا کیس روز کی بنیاد پر چلائے توان کے قتل کی تمام سازش سامنے آجائے گی ان کے کچھ قاتل پکڑے گئے ہیں کچھ جیل میں ہیں تو کچھ ضمانت پر ہیں۔ محترمہ کے کیس کی ہم نے اوپر سے لے کر نیچے تک تفتیش کرائی اور اس کیس میں تو پرویز مشرف بھی ضما نت پر ہیں۔ میں پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین کا صدر نہ بن رہا ہوں اور نہ بنوں گا، مگر جو بھی بنے گا وہ سرپرائیز ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گڑھی خدا بخش روانگی سے قبل سکھر ایئر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے کیا۔رحمان ملک نے مزید کہا کہ مجھے تو پہلے ہی افتخار چوہدری میں سیاست نظر آرہی تھی اور اس نے اسی دن اپنی سیاست کا سنگ بنیاد رکھ دیا تھا جب اس نے ہمارے وزیر اعظم کو سزا سنا کر گھر بھیج دیا تھا۔ محترمہ کا کیس روز کی بنیا د پر سما عت نہ ہونے کی وجہ سے آج تک لٹکا ہوا ہے، ہم تو جو قاتل پکڑنے گئے اس پر ڈرون گرا دیا گیایا پھر اسے قتل کر دیا گیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ آنے والا وقت بلاول کی قیادت میں پیپلز پا رٹی کا ہے۔پیپلز پارٹی کے سنیٹر رحمان ملک نے یہ بھی کہا کہ بے نظیر بھٹو نے کسی این آر او پر دستخط نہیں کئے تھے، اور یہ کہ وہ اس بات کے چشم دید گواہ ہیں کہ پرویز مشرف نے انہیں انتخابات کے بعد وطن واپس آنے کا کہا تھا، لیکن بینظیر نے جواب دیا کہ یہ فیصلہ آپ نہیں ہمارے جیالے کریں گے۔