کراچی (این این آئی)خطرے کی گھنٹی بج گئی،عوام تیاری کرلیں،اب وہ ہونے جارہا ہے کہ عوام کی چیخیں نکل جائیںگی، بجلی چوری اور لائن لاسز کے باعث بل ادا کرنے والے صارفین پر مزید بوجھ متوقع ہے، زیر گردش قرضوں کا حجم 6 سو 48 ارب روپے ہوگیا۔حکومت اور محکمے کی نااہلی کا بوجھ بھی اب ریگولر صارفین کو اٹھانا ہوگا، بجلی چوری اورلائن لاسسزکے وصولی بھی بل ادا کرنے والے صارفین سے کی جائے گی۔مرکزی بینک کی رپورٹ کے مطابق دوہزار پندرہ میں ملکی پاور سیکٹر کی کارکردگی کافی خراب رہی، بجلی پیداوار میں معمولی بہتری آئی، عالمی منڈیوں میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی سے فرنس آئل کی قیمت میں تیس فیصد کمی ہوئی مگر چوری اور لائن لاسسز کے باعث صارفین کے بوجھ میں اضافہ ہوا۔رپورٹ کے مطابق مالی مشکلات کے باعث نجی پاور پلانٹس بھی پیداوار بڑھانے میں تذبذب کا شکار رہے، سال 2015 میں خام تیل قیمت میں کمی کے باعث پاور سیکٹر سبسیڈی میں17 ارب روپے کی کمی آئی۔