راولپنڈی (نیوزڈیسک)محکمہ زراعت پنجاب راولپنڈی کے ترجمان نے کہاہے کہ آلو کی بہاریہ کاشت یکم جنوری تا وسط فروری تک کی جاتی ہے۔بہاریہ کاشت کےلئے کاٹ کر لگائے جانے کی صورت میں آلو کی شرح تخم (بیج) 500 تا 600 کلوگرام فی ایکڑ استعمال کی جائے۔ بیج کاٹتے وقت اس بات کا خاص خیال رکھا جائے کہ ہر حصہ پر دو یا دو سے زیادہ آنکھیں موجود ہو۔ بیج کو کاٹنے کے بعد ایک یا دو دن کےلئے صاف ستھری سایہ دار جگہ پر رکھیں اور اس کے بعد بیج کو پھپھوند کش زہر لگاکر کاشت کریں۔ ترجمان کے مطابق پنجاب میں آلو کی تین فصلیں کاشت کی جاتی ہیں۔ آلو کی کاشت کےلئے مناسب نامیاتی مادہ کی حامل بہتر نکاس والی زرخیز میرا زمین موزوں ہے۔ آلو کی کاشت کےلئے زمین کا ہموار ہونا ضروری ہے کیونکہ بارش یا آبپاشی کی صورت میں کھیت میں پانی ایک جگہ کھڑا نہ ہوجائے جس سے فصل متاثر ہو۔ آلو کی کاشت کھیلیوں پر کی جائے اور کھیلیوں کا درمیانی فاصلہ 75 سینٹی میٹر اور پودوں کا فاصلہ 20 سینٹی میٹر رکھا جائے۔ بیج کی گہرائی 7 سے 10 سینٹی میٹر رکھی جائے لیکن اگر آلو کی کاشت مٹی چڑھانے والے ہل سے کرنی ہو تو بیج کی گہرائی 15 سینٹی میٹر تک بھی ہوسکتی ہے۔