ہفتہ‬‮ ، 13 دسمبر‬‮ 2025 

غیر اعلانیہ کاروباری اثاثہ جات کو ”وائٹ “کرنے کا آسان طریقہ،صدارتی آرڈیننس جاری کرنے کی تیاریاں

datetime 25  دسمبر‬‮  2015 |

لاہور( نیوزڈیسک) حکومت اور تاجروں کے درمیان ٹیکس معاملے پر اہم پیشرفت سامنے آئی ہے ،فریقین نے ایمنسٹی اسکیم پر اتفاق کیا ہے جس کے تحت تاجر معمولی ٹیکس ادا کرکے اپنے غیر اعلانیہ کاروباری اثاثہ جات کو ”وائٹ “کرسکیں گے،حکومت اور تاجر برادری کے درمیان اس معاہدے کے بعد فریقین کے درمیان بینک ٹرانزیکشن ٹیکس کے حوالے سے ڈیڈلاک بھی ختم ہوگیا ہے،یہ اسکیم انکم ٹیکس ریٹرنز کے فائلرز اور نان فائلرز دونوں پر لاگو ہوگی، جس کا اعلان وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار جنوری کے پہلے ہفتے میں کریں گے۔ایک میڈیا رپورٹ میں وزارت خزانہ کے باخبر ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ یہ اسکیم صدارتی آرڈیننس کے ذریعے متعارف کرائی جائے گی جس کے متن کو آئندہ چند دنوں میں حتمی شدل دے دی جائے گی۔ذرائع نے کہا کہ آرڈیننس کا نفاذ سینیٹ کے آئندہ ہفتے کے آخر میں متوقع اجلاس کے بعد ہوگا۔ایمنسٹی اسکیم یکم جنوری سے ایک ماہ کے لیے نافذ العمل ہوگی اور اس میں توسیع نہیں کی جائے گی۔فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو امید ہے کہ اسکیم پر عمل سے ٹیکس نیٹ میں 20 لاکھ سے زائد نئے ٹیکس دہندہ کا اضافہ ہوگا۔واضح رہے کہ اس وقت ملک کی تقریباً 20 کروڑ کی آبادی میں سے 10 لاکھ سے بھی کم افراد ٹیکس دیتے ہیں۔انکم ٹیکس ریٹرنز کے نان فائلرز کے لیے حکومت نے 5 کروڑ تک غیر اعلانیہ کاروباری اثاثہ جات کو وائٹ کرنے کی اجازت دینے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ جو تاجر اس اسکیم سے فائدہ اٹھائیں گے انہیں آئندہ تین سالوں کے لیے آڈٹ سے استثنیٰ حاصل ہوگا جبکہ ان سے ذرائع آمدنی سے متعلق بھی پوچھ گچھ نہیں ہوگی۔ایسے تاجروں کو پہلے سال میں اپنے اعلانیہ کاروباری اثاثہ جات پر ایک فیصد کے حساب سے 5 لاکھ، دوسرے سال میں 6 لاکھ 25 ہزار اور تیسرے سال میں 7 لاکھ 82 ہزار روپے ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ٹیکس نان فائلرز کو ایک اور سہولت بھی دی جائے گی کہ وہ دوسرے اور تیسرے سال میں یا تو اپنے اعلانیہ ٹرن اوور کا 0.2فیصد ٹیکس ادا کریں یا پہلے سال کے ٹیکس کے مقابلے میں 25 فیصد زائد ٹیکس ادا کریں۔اسکیم کے تحت انکم ٹیکس ریٹرنز کے فائلرز کے لیے اپنے غیر محدود اثاثوں کو وائٹ کرنے لیے تین مختلف سلیبز متعارف کرائے جائیں گے۔ایسے تاجروں کے حوالے سے فریقین کے درمیان اتفاق کیا گیا ہے کہ 25 کروڑ سے زائد اعلانیہ ٹرن اوور دکھانے والے تاجروں سے 0.1فیصد ٹیکس وصول کیا جائے گا، 10 سے 25 کروڑ کے درمیان ٹرن اوور رکھنے والے تاجر 0.15فیصد ٹیکس ادا کریں گے، جبکہ 5 سے 10 کروڑ والے تاجر 0.2فیصد کے حساب سے ٹیکس دیں گے۔جو تاجر اسکیم سے فائدہ نہیں اٹھاتے اور نہ ہی ٹیکس ریٹرنز فائل کرتے ہیں انہیں بینک ٹرانزیکشنز پر 0.6فیصد ودہولڈنگ ٹیکس دینا ہوگا۔دریں اثنا حکومت نے بینک ٹرانزیکشنز پر 0.3فیصد ودہولڈنگ ٹیکس ادا کرنے کی مدت میں 31 دسمبر تک توسیع کردی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…