جمعہ‬‮ ، 27 جون‬‮ 2025 

رینجرز اختیارات، سندھ حکومت نے مزاحمت کی تو وفاق ا?رٹیکل 149 نافذ کر سکتا ہے

datetime 24  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (ویب ڈیسک) انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997ئ کے تحت رینجرز کو دیئے گئے غیر مشروط اختیارات پر سندھ حکومت کی جانب سے مزاحمت کی صورت میں وفاقی حکومت آئین کا آرٹیکل 149 نافذ کرنے پر غور کر رہی ہے تاکہ کراچی آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچایا جا سکے۔ وزارت داخلہ میں اعلیٰ سطح کی مشاورت کے دوران، وفاقی حکومت کو معلوم ہوا کہ صو رتحا ل کے حوالے سے سپریم کورٹ کا کراچی میں قتل کیس کا فیصلہ اس کی حمایت میں ہے جس میں عدالت نے مرکز سے کہا تھا کہ شہر میں امن عامہ کے قیام میں وہ اپنا کردار ادا کرے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت داخلہ کی رائے ہے کہ آرٹیکل 149 وفاق کو اجازت دیتا ہے کہ وہ کسی بھی مخصوص معاملے بشمول امن کو لاحق خطرات سے نمٹنے کیلئے اپنی ایگزیکٹو اتھارٹی کسی بھی صوبے تک پھیلا سکتا ہے۔ جنگ رپورٹر انصار عباسی کے مطابق آرٹیکل 149 کے مطابق: ”بعض صورتوں میں صوبوں کیلئے ہدایات۔ (۱) ہر صوبے کا عاملانہ اختیار اس طرح استعمال کیا جائے گا کہ وہ وفاق کے عاملانہ اختیار میں حائل نہ ہو یا اسے نقصان نہ پہنچائے اور وفاق کا عاملانہ اختیار کسی صوبے کو ایسی ہدایات دینے پر وسعت پذیر ہوگا جو اس مقصد کیلئے وفاقی حکومت کو ضروری معلوم ہوں۔ (۲) وفاق کا عاملانہ اختیار کسی صوبے کو ایسے ذرائع مواصلات کی تعمیر اور نگہداشت کیلئے ہدایات دینے پر بھی وسعت پذیر ہوگا جنہیں ہدایت میں قومی یا فوجی اہمیت کا حامل قرار دیا گیا ہو۔ (۳) وفاق کا عاملانہ اختیار کسی صوبے کو ایسے طریقے کی بابت ہدایت دینے پر بھی وسعت پذیر ہوگا، جس میں اس کے عاملانہ اختیار کو پاکساتن یا اس کے کسی حصے کے امن یا سکون یا اقتصادی زندگی کیلئے کسی سنگین خطرے کی انسداد کی غرض سے استعمال کیا جانا ہو۔“ ذرائع کا کہنا ہے کہ ا?ئین کا ا?رٹیکل 148 بھی وفاقی حکومت کے صوبے میں کردار کے حوالے سے متعلقہ ہے۔ آرٹیکل (3)148 میں لکھا ہے کہ ”وفاق کا یہ فرض ہوگا کہ ہر صوبے کو بیرونی جارحیت اور اندرونی خلفشار سے محفوظ رکھے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ ہر صوبے کی حکومت دستور کے کے احکام کے مطابق چلائی جائے۔“ سپریم کورٹ نے کراچی قتل کیس میں وفاقی حکومت کو ہدایت کی تھی کہ وہ شہر میں امن عامہ کی بحالی میں کردار ادا کرے۔ مذکورہ فیصلے میں کہا گیا تھا کہ صوبائی حکومت کے ساتھ وفاقی حکومت نے بھی صوبہ سندھ کو اندرونی خلفشار سے بچنے میں مدد نہیں دی۔ فیصلے میں کہا گیا تھا کہ وفاقی حکومت / ایگزیکٹو کو معلوم کرنا ہوگا کہ موجودہ صورتحال کا آئین اور قانون کے مطابق کیا حل ہو سکتا ہے۔ فیصلے میں مزید لکھا تھا کہ مجموعی طور پر یہ دونوں حکومتوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایسے قوانین بنائیں اور ان پر عملدرآمد کرائیں؛ عملدرآمد کے معاملے میں کسی شخص یا پھر سیاسی لحاظ سے من پسند شخص، حامی، ساتھی یا پھر کسی دوسرے پارٹی کے سفارش پر رعا یت نہ دی جائے

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…