لاہور(نیوز ڈیسک )حلقہ 154لودھراں کے ضمنی الیکشن میں وزیر اعظم نواز شریف کا کسان پیکچ کام آیا نہ حمزہ شہباز کے دعوی کوئی کام دکھا سکے۔بلدیاتی انتخابات میں بری طرح ناکام ہونے کے باوجود تحریک انصاف نے لودھراں میں ہونے والے قومی انتخاب میں ن لیگ کو بڑے مارجن سے شکست فاش دیکر ثابت کردیا کہ پی ٹی آئی اب بھی ملک کی بڑی جماعت ہے ۔یاد رہے کہ لودھراں کا یہ حلقہ اُن چار حلقوں میں شامل تھا جس پر عمران خان2013ءکے عام انتخابات کے بعد دھاندلی کا الزام لگا کر اسے کھولنے کا مطالبہ کرتے رہے ہیں۔ تاہم دیگر حلقوں میں حلقہ122میں ن لیگ کے سردار ایاز صادق دوبارہ کامیاب ہوگئے تھے لیکن دوبارہ ہونے والے اس انتخاب پر پھر دھاندلی کا الزام لگ گیا اور اس کا کیس الیکشن ٹربیونل میں چل رہا ہے ۔ این اے 125 پر وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے سپریم کورٹ سے سٹے لے رکھا ہے۔ضمنی اور بلدیاتی انتخابات میں تحریک انصاف کوئی خاص کامیابی حاصل نہیں کرسکی جس پر دیگر پارٹیوں کا دعویٰ تھا کہ پی ٹی آئی کے غبارے سے ہوا نکل چکی ہے لیکن لودھراں میں ن لیگ کو40ہزار ووٹوں سے شکست دیکر پی ٹی آئی نے ثابت کردیا کہ حلقہ این اے 154میں ان کا عام انتخابات میں دھاندلی کا الزام بھی درست تھا او ر بلدیاتی انتخابات میں شکست کے باوجود وہ اَب بھی ملک کی بڑی سیاسی پارٹی ہے