اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وزارت خزانہ پنجاب میں تعینات ٹریژری آفیسر نے جعلی چالان کے ذریعے ملین روپے بینکوں سے نکلوا لینے میں کامیاب ہوگیا ہے جبکہ کیپیٹل ویلیو ٹیکس کی مد میں بھی 19 ملین کی کرپشن کی گئی ہے اس بھاری کرپشن کا انکشاف آڈٹ حکام نے کیا ہے رپورٹ آڈٹ 2014ء کے مطابق وزارت خزانہ پنجاب میں ٹریژری آفیسر نے بوگس چالان کے ذریعے بینکوں سے ملین روپے نکلوا لئے ہیں وزارت خزانہ کے سیکرٹری نے اس کرپشن کی اعلیٰ پیمانے پر تحقیقات کرانے کی بجائے معاملہ کو دبا دیا ہے ۔ وزارت خزانہ پنجاب میں مالیاتی ڈسپلن کی عدم موجودگی کے باعث جی پی فنڈز کے چار ملین روپے افسران نے سرمایہ کاری کرنے کی بجائے اپنی ذاتی اکاؤنٹس میں ڈیپازٹ کرادیئے ہیں رپورٹ کے مطابق سیکرٹری خزانہ نے بینکوں میں کی گئی اربوں روپے کی سرمایہ کاری پر حاصل منافع دو ارب سے زائد وصول کرنے کی بجائے کمرشل بینکوں کو سونپ دیئے ہیں خزانہ سیکرٹری سرمایہ کاری پر حاصل منافع میں گیارہ ملین روپے شارٹ فال سامنے آئی ہے وزارت کے ٹریژی افسر نے سفید کاغذوں پر کرپٹ مافیا کو 1.78 ملین روپے ادا کردیئے ہیں جس کی اعلیٰ پیمانے پر تحقیقات کرنے کی ہدایت کی گئی ہے آڈٹ حکام نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی ہے کہ وہ کرپشن میں ملوث افسران کیخلاف تحقیقات کریں اور ذمہ داروں کی نشاندہی کرکے لوٹی ہوئی قومی دولت واپس لی جائے اور ذمہ دار افسران کیخلاف مجرمانہ ایکٹ کے تحت مقدمات قائم کئے جائیں وزارت خوراک کو سالانہ 297 ارب روپے سے اربوں روپے کرپشن کی نذر ہوجاتے ہیں