انقرہ (نیوزڈیسک) ترکی کے وزیراعظم احمد داو¿د اوگلو نے اسرائیل کےساتھ سفارتی تعلقات کی بحالی کے مذاکرات جاری رکھنے کی تصدیق کی ہے مگر ساتھ ہی کہا ہے کہ انقرہ فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کے محاصرے کے خاتمے کے مطالبے پرقائم ہے۔انقرہ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم داﺅد اوگلو نے کہا کہ صہیونی ریاست کےساتھ سفارتی تعلقات کی بحالی اور بہتری کےلئے بات چیت جاری ہے۔ ترکی نے اسرائیل پر واضح کردیا ہے کہ اسے غزہ کی پٹی پرعائد اقتصادی پابندیاں ہرصورت میں اٹھانا ہونگی۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل سے بات چیت جاری ہے مگر اس میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی اور نہ ہی فریقین کے درمیان کوئی حتمی معاہدہ طے پایا ہے۔ترک وزیراعظم نے کہا کہ غزہ کی پٹی کے عوام کو فراموش کرسکتے ہیں اور نہ فلسطینی قوم کے بنیادی حقوق کی حمایت ترک کرینگے۔ فلسطینیوں کے حوالے سے ترکی کی پالیسی میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں آئی ہے جو لوگ اسرائیل سے تعلقات کی بحالی کی مساعی کو فلسطین پالیسی میں تبدیلی پرمحمول کررہے ہیں وہ غلط فہمی کا شکار ہیں۔ ہم نے ماضی میں بھی اسرائیل سے تعلقات اور فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت ایک ساتھ جاری رکھی ہے۔ غزہ کی پٹی کے عوام کی مشکلات کا بھرپور احساس ہے۔ بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کی آزادی کیلئے جاری مساعی کی حمایت جاری رکھیں گے۔قبل ازیں ترک حکومت کے ترجمان نعمان قورطولموش نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا تھا کہ اسرائیل اور ترکی کے درمیان مفاہمتی بات چیت کے سلسلے میں کوئی قابل ذکر پیشرفت نہیں ہوئی ہے تاہم بات چیت مثبت انداز میں جاری ہے۔ انہو ںنے کہا کہ اسرائیل کےساتھ سفارتی تعلقات کی بحالی کےلئے ترکی کی شرائط میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔