لاہور(نیوز ڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے ریونیو کے کرپٹ افسران کے خلاف درج مقدمات پر نیب اور اینٹی کرپشن کی جانب سے کارروائی نہ کرنے اور ریونیو دفاتر میں صحافیوں کے داخلے پر پابندی کے خلاف دائر درخواست پر چیف سیکرٹری پنجاب،ڈی جی اینٹی کرپشن اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد بلال حسن نے کیس کی سماعت کی۔ مقامی صحافی محمد عباس حیدرکے وکیل وقاص احمد عزیز ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایاکہ ریونیو افسران،تحصیلدار اور کرپٹ پٹواریوں نے کرپشن بے نقاب کرنے پر ریونیو دفاتر میں صحافیوں کے داخلے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ریونیو دفاتر میں کوریج کے لئے آنے والے صحافیوں کو داخل ہونے پر تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے جو کہ آئین پاکستان اور آزادی اظہار رائے کی خلاف ورزی ہے۔انہوں نے کہا کہ ریونیو افسران،تحصیلداروں اور پٹواریوں کے خلاف اینٹی کرپشن میں ہزاروں مقدمات دائر ہیں مگر متعلقہ ادارے ان کے خلاف کاروائی نہیں کر رہے۔انہوں نے عدالت سے استدعا کہ صحافیوں کو دھمکانے والے ریونیو افسران تحصیلداروں اور پٹواریوں کے خلاف کاروائی کا حکم دیا جائے جبکہ ریونیو افسران کے خلاف اینٹی کرپشن میں موجود مقدمات کی تفصیلات عدالت میں طلب کر کے کاروائی کا حکم دیا جائے۔ جس پر عدالت نے چیف سیکرٹری پنجاب،ڈی جی اینٹی کرپشن اور دیگر فریقین کو تیرہ جنوری کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا