پشاور(نیوزڈیسک)خیبر پختونخوا اسمبلی اجلاس کے دوران حکومتی اراکین کے تین تین عہدوں کو اپوزیشن اراکین نے شدیدتنقید کا نشانہ بنایا ،اپوزیشن اراکین نے ترقیاتی منصوبوں میں نظرانداز ہونے پرایوان سے واک آﺅٹ کر دیا۔ سپیکر اسدقیصر کی زیرصدارت خیبرپختونخوااسمبلی کے اجلاس کے دوران اپوزیشن اراکین نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ زیادہ تر ڈیڈک کمیٹی کے سربراہان صوبائی کابینہ میں بھی شامل ہیں اور انہیں اسمبلی کی سٹینڈنگ کمیٹی کی چیئرمین کاعہدہ بھی دیاگیا ہے ،حکومتی اراکین ایک ٹکٹ میں تین تین مزے لے رہے ہیں۔ صوبائی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وقفہ سوالات مےں جمعےت علماءاسلام کے رکن صوبائی اسمبلی مفتی سےد جانان نے اےوان کو بتاےا کہ صوبائی حکومت کے اےک وزےر دو معاون خصوصی اور اےک مشےر محکمہ انتظامےہ کے ساتھ ساتھ ڈےڈک سے بھی مراعات لےتے ہے جو اس صوبے کے غریب عوام کے ساتھ زےادتی ہے ۔صوبائی اسمبلی کو فراہم کردہ معلو مات کے مطابق بونیر سے تعلق رکھنے والے جماعت اسلامی کے صوبائی وزیر حبیب الرحمن،کوہستان سے تعلق رکھنے والے تحریک انصاف کے مشیر عبد الحق اور بنوں سے تعلق رکھنے والے تحریک انصاف ہی کے معاﺅن خصوصی شاہ محمد اپنے اپنے اضلاع کے ڈیڈک چیئرمین بھی ہیں جنہوں نے سال2013-14ءاور2014-15ءکے دوران صوبائی خزانہ سے مراعات کی مد میں ایک کروڑ6لاکھ97ہزار846روپے وصول کئے ۔