اسلام آباد(نیوزڈیسک)مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ مغربی ممالک میں پاکستانیوں کےساتھ کسی بھی قسم کے ناروا سلوک کی روک تھام کےلئے سفارتخانوں اور مشنز کو متحرک کردیا گیا ہے، او آئی سی کے آئندہ اجلاس میں بھی مسلمانوں کےساتھ امتیازی سلوک کا معاملہ زیر غور لایا جائیگا، اسلام کے حقیقی پیغام کو اجاگر کرنے اور مسلم امہ میں اتحاد و یکجہتی کی ضرورت ہے، امریکہ میں انتخابات تک نفرت آمیز بیانات کا سلسلہ چلے گا، پاکستان کے میڈیا کو فعال کردار ادا کرنا چاہئے۔ پیر کو سینیٹ اجلاس میں سینیٹر چوہدری تنویر خان کی طرف سے مغربی ممالک میں دہشتگردی کی کارروائیوں کی وجہ سے سمندر پار پاکستانیوں کو پیش آنے والی مشکلات کے حوالے سے تحریک پر بحث سمیٹتے ہوئے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ یہ صرف پاکستانیوں کا نہیں تمام مسلمانوں کا مسئلہ ہے‘ دہشتگردی کے واقعات کے بعد مسلمانوں پر حملے ہو رہے ہیں۔ نفرت آمیز بیانات دیئے جارہے ہیں‘ املاک اور عبادت گاہوں کو بھی نشانہ بنانے کے واقعات ہوئے ہیں‘ امریکی صدر نے اس صورتحال پر ناخوشی کا اظہار بھی کیا ہے‘ یہ اہم معاملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ او آئی سی نے اسلامو فوبیا پر ایک پورا سیشن کیا ہے، مسلمان سکالرز اس چیز کو اجاگر کر رہے ہیں کہ اسلام کا دہشتگردی سے کوئی تعلق نہیں ہے، ترکی میں ہونیوالے او آئی سی کے آئندہ اجلاس میں بھی یہ معاملہ زیر غور لایا جائیگا ۔انہوں نے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں کی دیکھ بھال کیلئے سفارتخانوں اور مشنز کو خطوط ارسال کردیئے ہیں ، پاکستان کی دہشتگردی کے خلاف قربانیوں اور کردار کو اہمیت دی جاتی ہے اور اس کا اعتراف کیا جاتا ہے۔ امریکہ میں انتخابات تک نفرت آمیز بیانات کا سلسلہ چلے گا۔ پاکستان کے میڈیا کو فعال کردار ادا کرنا چاہیے۔ یورپ میں پناہ گزینوں کی آمد کا مسئلہ درپیش کیا‘ کچھ ایمپلائمنٹ پروموٹرز اس صرتحال کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہمارے مشنز حالات اور صورتحال کا ادراک رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم ممالک کے سفارتکاروں نے صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ہے، مسلم امہ میں اتحاد و یکجہتی اور اسلام کے حقیقی پیغام کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔