لاہور(نیوز ڈیسک) پاکستان کے ممتاز صنعت کار ممتاز صنعتکار میاں منشا نے کہا ہے کہ پاکستان میں سب سے زیادہ ٹیکس ہماری فیملی دیتی ہے۔ سارے سینٹرز اور قومی اسمبلی کے ارکان کو بھی ملا لیا جائے تو ہم ان سے دگنا ٹیکس دیتے ہیں۔ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرا م میں ایک سوال کے جواب پر انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز کو پانچ سو ارب روپے کی ادائیگیوں کے معاملے پر ہمیں بلا وجہ تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ 28آئی پی پیز میںمیری صرف چار کمپنیاں ہیں اور میری کمپنیوں کو صرف چار فیصد رقم کی ادائیگی ہوئی۔ میں سمجھتا ہوں کہ اس معاملے پر حکومت کے ذمہ داروں نے اچھے طریقے سے دفاع نہیں کیا۔ان کا کہنا تھا کہ نیب قوانین میں تبدیلی ہونی چاہئے۔ نیب حکام ملک کے صنعتکاروں کو الجھاتے ہیں اگر ایسا ہی ہوتا رہا تو کون یہاں سرمایہ کاری کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ توانائی کا بحران 2017تک ختم ہو جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ ایم سی بی کو صرف ہم نے نہیں11کمپنیوں نے خریدا۔پاکستان میں سب سے بڑے سرمایہ کار عتاب کا شکار رہتے ہیں۔ان کی تذلیل کی جاتی ہے۔نادیدہ قوتیں اس سارے کام میں شامل ہیں ان کو روکنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ میڈیا اپنے ڈبوں میں بیٹھ کر لوگوں کی پگڑیاں اچھالتا ہے سارا سارا دن ایک ہی آدمی کی تذلیل کی جاتی ہے۔ ایک سوال کے جواب پر میاں منشا نے کہا کہ سیاست میں آنا ہمارا کام نہیں ہے۔ مجھے کئی لوگ کہتے ہیں کہ آپ چینل کھول رہے ہیں ہم آپ کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہیں لیکن میرا ایسا کوئی ارادہ نہیں۔