ہفتہ‬‮ ، 05 جولائی‬‮ 2025 

اکثر چہرے آسانی سے پہچانے جاتے ہیں اکثر نہیں

datetime 20  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوزڈیسک)امریکی ماہرین کا کہنا ہے کہ کچھ چہرے ایسے ہوتے ہیں جو آسانی سے یاداشت میں محفوظ رہ جاتے ہیں جبکہ اکثر ایسا نہیں ہوتا۔امریکہ کی میساچوسٹس انسٹیٹوٹ آف ٹیکنالوجی کے ماہرین نے ایک الگورتھم تیار کیا ہے جو اس بات کی پیشگوئی کرتا ہے کہ کوئی چہرہ کس حد تک یاداشت میں نقش ہوسکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ درحقیقت تصویروں کے ذریعے دماغ طے کرتا ہے کہ اس چہرے یا تصویر کو یاداشت میں محفوظ کرنا چاہئے یا نہیں۔ اسی مفروضے کو مد نظر رکھتے ہوئے ایم آئی ٹی کمپیوٹر سائنس اور آرٹیفیشل انٹیلی جنس لیبارٹری کے ماہرین نے ’میم نیٹ‘ نامی الگورتھم تیار کیا ہے جو کسی تصویر کو دیکھ کر اس کے یاداشت میں ہونے کی پیشگوئی بالکل انسانی دماغ کے مطابق کرتا ہے۔ محققین کا کہنا ہے کہ لوگ تصاویر کو یاد اور بھولنے دونوں کے عادی ہوتے ہیں، چاہے وہ مختلف پس منظر اور تجربات کے حامل کیوں نہ ہو مگر ہمارے دماغ یکساں انداز میں ہی چہروں کو یاد رکھنے کے عادی ہیں۔ ایم آئی ٹی کے مطابق یہ الگورتھم اس وقت موجوددیگر سافٹ ویئرز کے مقابلے میں 30 فیصد زیادہ بہتر کام کررہا ہے اور اس میں تصویر کے چہرے کو یاد رکھنے کے حوالے سے مختلف اسکورز دیئے جاتے ہیں۔ محققین کا کہنا ہے کہ اگریہ سمجھا جا سکے کہ انسانی یاداشت کیسے کام کرتی ہے اورکس طرح کی تصاویر اس میں نقش ہو کر رہ جاتی ہے تو اس معلومات کو تعلیمی میدان میں لاکر اسباق کو یاد رکھنا آسان بناسکتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ ان کا بنایا گیا سافٹ ویئر کسی حد تک یاداشت میں محفوظ ہونے والی تصاویروں کے بارے میں معلومات فراہم کر رہا ہے مگر انسانی یاداشت کی مکمل رسائی کے لیے جاری ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…