اسلام آباد(نیوزڈیسک)برطانیہ کے خلا باز ٹِم پیک بین اقوامی خلائی سٹیشن پر پہنچ گئے ہیں جہاں وہ چھ ماہ تک قیام کریں گے۔وہ خلا کا سرکاری طور پر سفر کرنے والے پہلے برطانوی خلا باز ہیں۔ٹِم پیک بین الاقوامی خلائی سٹیشن پر پہنچ گئے بین الاقوامی خلائی سٹیشن کے چند حقائق برطانیہ کے سابق آرمی پائلٹ ٹِم پیک بین الاقوامی خلائی سٹیشن پر تجربات کے علاوہ ایسے منصوبوں پر کام کریں گے جو نوجوان نسل کو سائنس کی جانب راغب کرنے میں مدد دیں۔ہم نے برطانوی خلا ایجنسی کے لبی جیکسن سے پوچھا کہ چھ ماہ تک خلا میں رہنے سے ایک انسان کے جسم اور ذہن پر کیا اثرات مرتب ہوئے ہیں؟لبی جیکسن کا کہنا تھا کہ ان کے خیال میں ٹِم پیک کا خلا میں چھ ماہ تک رہنے کا وقت تو جلد گذر جائے گا تاہم جسمانی طور پر ان میں تبدیلی آئے گی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اس عرصے کے دوران ٹِم پیک کی ہڈیاں اور پٹھے کمزور ہو جائیں گے اور انھیں اس صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے روزانہ دو گھنٹے ورزش کرنی پڑے گی۔برطانوی خلا ایجنسی کے لیے کام کرنے والے لبی جیکسن کے مطابق چھ ماہ کے بعد جب ٹِم پیک واپس زمین پر آئیں گے تو ان کے جسم کو خلا کے اثرات سے نکلنے کے لیے کم سے کم ایک سال درکار ہو گا۔ان کے مطابق ایسا صرف ٹِم پیک کے ساتھ ہی نہیں ہو گا بلکہ ان کے ساتھ جانے والے تمام خلا بازوں کو ایسی صورت حال کا سامنا کرنا پڑے گا۔لبی جیکسن نے بتایا کہ تمام خلا بازوں پر اکثر اس قسم کے اثرات ہوتے ہیں اور جب ٹِم پیک واپس آئیں گے تو ہمیں تب معلوم ہو گا کہ ان کے ساتھ کیا ہوا؟
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں