کا بل میں تخریب کا ری کا منصو بہ نا کام ، دھماکاخیزمواد پاکستان سے آیا ،افغانستان کا الزام
16
دسمبر 2015
کابل (نیوزڈیسک) افغان سیکیورٹی فورسز نے دھماکا خیز مواد میں استعمال ہونے والا 2 ٹن امونیم نائٹریٹ قبضے میں لے کر ممکنہ بم حملوں کے خطرے کو روک دیا ہے۔ساتھ ہی افغان انٹیلی جنس ایجنسی کا دعویٰ ہے کہ یہ مواد 20 بیگوں میں چھپایا گیا اور اسے پڑوسی ملک پاکستان سے حقانی نیٹ ورک نے بھیجا.خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق مذکورہ مواد کابل کے مشرقی علاقے سے پیر کو برآمد کیا گیا.ایک افغان انٹیلی جنس عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ مذکورہ مواد خودکش اور کار بم دھماکوں میں استعمال ہوتا ہے اور اس کی برآمدگی سے درجنوں بم حملوں کا خطرہ ٹل گیا ہے۔افغانستان کی مرکزی انٹیلی جنس ایجنسی، نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سیکیورٹی (این ڈی ایس) کا کہنا ہے کہ یہ مواد 20 بیگوں میں چھپایا گیا تھا، جسے حقانی نیٹ ورک نے پاکستان سے بھیجا۔واضح رہے کہ طالبان سے منسلک ایک عسکریت پسند گروپ حقانی نیٹ ورک کو کابل میں ہونے والے دہشت گردی کے حالیہ بڑے حملوں پر موردِ الزام ٹھہرایا جارہا ہے.یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب طالبان عسکریت پسندوں نے گزشتہ ہفتے کابل میں ہسپانوی سفارت خانے کے قریب واقع ایک گیسٹ ہاؤس پرحملہ کیا تھا اور سیکیورٹی فورسز اور طالبان کے درمیان تقریباً 10 گھنٹے جاری رہنے والی جھڑپوں کے نتیجے میں 2 ہسپانوی اور 4 افغان سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے.گذشتہ برس افغانستان سے نیٹو افواج کے انخلاء کے بعد طالبان کے بڑھتے ہوئے حملوں کے بعد سے صدر اشرف غنی کی حکومت دباؤ کا شکار ہے۔دوسری جانب افغانستان اور اْن کے حامی اس حوالے سے کوششوں میں مصروف ہیں کہ طالبان عسکریت پسندوں کو مذاکرات کی میز پر لایا جائے تاکہ گذشتہ ایک دہائی سے زائد عرصے سے جاری جنگ کا خاتمہ ہوسکے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں