ریاض(نیوز ڈیسک) سعودی عرب کے بیورو برائے تفتیش و پبلک پراسیکیوشن نے حرم توسیع منصوبے کے ٹیکنیکل اور انجینئرنگ سٹاف کے پانچ اعلیٰ عہدیداران کو مکہ میں 11 ستمبر کو ہونے والے کرین حادثے کے ذمہ دار قرار دیا ہے۔ سعودی روزنامے الوطن کے مطابق ذرائع نے ان پانچ عہدیداران کا نام نہیں لیا مگر انہوں نے بتایا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق ان تمام عہدیداران پر مقدمہ چلایا جائے گا۔ ان افراد میں حکومتی عہدیداران بھی شامل ہیں۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ بیورو نے اپنی تحقیقات کا آغاز دو ماہ قبل بن لادن کمپنی کے مشتبہ افراد سے کیا تھا اور اسے انہی کے بیانات سے اس حادثے میں کمپنی کی غفلت کا حتمی ثبوت ملا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جدہ کا بیورو اپنی تمام تحقیقات کے نتائج کو ریاض میں موجود بیورو کے مرکزی دفاتر میں بھیج دے گا تاکہ ان ملزمان کے خلاف چارج شیٹ تیار کی جاسکے۔ سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے کرین حادثے کے بعد بن لادن گروپ پر پابندیاں لگا دی تھی۔ اس تفتیش کے مکمل ہونے تک کمپنی کے اعلیٰ عہدیداران کے ملک چھوڑنے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔اسی عرصے کے دوران کمپنی نئے منصوبوں میں حصہ بھی نہیں لے سکتی –
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
کام یابی کے دو فارمولے
-
غیر صوبائی شادی، ناجائز تعلقات اور حمل پر بھاری جرمانوں کا اعلان
-
خیبر پختونخوا کے 4 اضلاع میں معدنیات کے نکالنے کر پابندی عائد
-
برطانیہ؛ نابالغ طلبا سے جنسی تعلق پر خاتون ٹیچر کو ایک اور سزا سنادی گئی
-
سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ
-
سکولز اساتذہ کیلئے خوشخبری وزیراعلیٰ کا بڑا اعلان
-
پاکستانیوں کیلئے یورپ کے دروازے کھل گئے
-
بیوی پر شک، شوہر نے بچوں کے سامنے اہلیہ کو زندہ جلا دیا
-
سونے کی قیمت میں پھر اضافہ
-
اٹلی، پاکستانیوں کیلئے نوکریوں میں کوٹہ الاٹ کرنے والا پہلا یورپی ملک بن گیا
-
مسجد الحرام؛ بالائی منزل سے چھلانگ لگا کر خودکشی کی کوشش، ویڈیو وائرل
-
اگلے 3 روز موسم کیسا رہے گا؟محکمہ موسمیات کی اہم پیشگوئی
-
چاندی کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
-
راولپنڈی،11 سالہ لڑکی سے زیادتی، خاتون سمیت 3 افراد گرفتار















































