پیر‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ایران میں بے حجاب خواتین ڈرائیوروں کی شامت آگئی

datetime 16  دسمبر‬‮  2015
A woman drives in front of an advertising billboard for Bulgari watches in northern Tehran, Iran, Saturday, July 18, 2015. While it will likely be months before sanctions on Iran ease, business and political leaders are wasting no time in trying to tap into a large and what they hope will be a lucrative Iranian market. Ads for European cars and luxury goods are starting to reappear in Tehran. American firms, though, have to be much more cautious. Deal or no deal, U.S. sanctions not related to the nuclear program will still be in place and bar most American companies from doing business with Iran. (AP Photo/Vahid Salemi)
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تہران(آن لائن) ایران میں حکام نے مناسب انداز میں سرپوش نہ اوڑھنے والی خواتین ڈرائیوروں کی ہزاروں کاریں ضبط کر لی ہیں۔ تہران کی ٹریفک پولیس کے سربراہ بریگیڈئیر جنرل تیمور حسینی نے ز ایک بیان میں کہا ہے کہ گذشتہ آٹھ ماہ کے دوران غیر مناسب طریقے سے حجاب اوڑھنے والی خواتین کے چالیس ہزار سے زیادہ کیس نمٹائے گئے ہیں۔ ایران کی نیم سرکاری خبررساں ایجنسی کے مطابق ان میں سے بیشتر کیسوں میں کاروں کو ضبط کر لیا گیا ہے اور ان کے کیس عدالتوں کو بھیجے گئے ہیں۔ بعض خواتین کو درست انداز میں حجاب نہ لینے پر روکا گیا اور انھیں موقع پر جرمانہ عاید کر کے یا انتباہ کر کے چھوڑ دیا گیا۔ پولیس نے نومبر میں خواتین ڈائیوروں کو خبردار کیا تھا کہ حجاب نہ اوڑھنے کی صورت میں ان کی کاریں ایک ہفتے کے لیے ضبط کر لی جائیں گی۔ ٹریفک پولیس مرد ڈرائیوروں کے خلاف بھی اس کریک ڈاو¿ن کے دوران کارروائی کر رہی ہے اور خواتین کے علاوہ مردوں کے خلاف گاڑیوں میں کتے رکھنے، اونچی آواز میں گانے چلانے، شیشے سیاہ کرنے اور شاہراہوں پر لڑکیوں کو ہراساں کرنے والے اوباشوں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔ ایران میں نافذ لباس کے اسلامی ضابطے کے تحت غیر ملکیوں سمیت تمام خواتین کے لیے اپنے سر اور گردن کو اسکارف سے ڈھانپنا ضروری ہے۔ ستمبر میں تہران کی ایک عدالت نے دوخواتین کو مناسب انداز میں حجاب نہ اوڑھنے پر 260 ڈالرز جرمانہ عاید کیا تھا۔ 1990 کے عشرے کے بعد سے ایرانی خواتین حجاب تو اوڑھتی ہیں لیکن انھوں نے اس میں فیشن کو بھی شامل کر لیا ہے اور بہت سی خواتین رنگا رنگ کوٹ اور چست پاجامے پہنتی ہیں۔ سٹائلش حجاب اوڑھتی ہیں اور وہ سر سے پاو¿ں تک سیاہ چادر اوڑھنے سے گریز کرتی ہیں۔ پولیس قانون کے نفاذ کے لیے مہم چلاتی رہتی ہے اور حکام اپنے بااعتماد مخبروں کے نیٹ ورک کے ذریعے بھی خلاف ورزی کے مرتکب افراد سے آگاہ ہو کر ان کے خلاف کارروائی کرتے رہتے ہیں۔ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے دولت مند گھرانوں کے نوجوانوں کو تیز رفتار ڈرائیونگ پر انتباہ کیا تھا اور کہا تھا کہ وہ ”نفسیاتی عدمِ تحفظ ” پیدا کرنے سے گریز کریں۔ انھوں نے یہ انتباہ شاہراہوں پر تیز رفتار گاڑیوں کے دو حادثات میں پانچ افراد کی ہلاکت کے بعد جاری کیا تھا۔



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…