ہفتہ‬‮ ، 20 ستمبر‬‮ 2025 

ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی توپوں کا رخ سعودی عرب کی جانب کرلیا

datetime 16  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک (نیوز ڈیسک) ڈونلڈ ٹرمپ مسلمانوں کے خلاف زہر فشانی کرتے ہوئے صرف اخلاقیات سے محروم ہونے کا ہی ثبوت نہیں دے رہے بلکہ اپنی جہالت سے بھی پردہ اٹھا رہے ہیں۔ سعودی پرنس الولید کے ساتھ سوشل میڈیا پر جھگڑا کرنے کے دواران بھی ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایسا سوال پوچھ لیا کہ جو ان کی کم فہمی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اخبار دی انڈیپینڈنٹ کے مطابق پرنس الولید نے سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹوئٹر پر ڈونلڈ ٹرمپ سے کہا ”آپ ناصرف اپنی پارٹی کے لئے شرمندگی کا باعث ہیں بلکہ پورے امریکا کے لئے شرمندگی ہیں۔ امریکی صدارتی دوڑ سے دستبردار ہوجائیے کیونکہ آپ کبھی جیتنے والے نہیں۔ صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے جواباً عرب ممالک پر تنقید شروع کر دی اور کہنے لگے کہ سعودی عرب نے شامی مہاجرین کو قبول نہیں کیا اور انہیں یورپ کی طرف دھکیل دیا ہے۔ انہوں نے پرنس الولید سے سوال کیا، ”آپ کے ملک سعودی عرب نے کسی شامی مہاجر کو قبول کیا ہے؟ اگر نہیں تو کیوں نہیں؟“ امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی اپنی بیٹی کے بارے میں ایسی شرمناک خواہش کہ جان کر کوئی بھی کانوں کو ہاتھ لگالے ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان سے ایک دفعہ پھر واضح ہوگیا کہ وہ بغیر کسی بنیاد اور شواہد کے مسلمانوں اور اسلامی ممالک کے خلاف زہر اگلنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اخبار دی گارڈئین کی رپورٹ کے مطابق رواں سال کے آغاز میں سعودی عرب کی طرف سے ایک بیان جاری کیا گیا جس میں وضاحت کی گئی تھی کہ شام میں خانہ جنگی کے نتیجے میں ہجرت پر مجبور ہونے والوں کے لئے سعودی عرب نے قابل قدر اقدامات کئے تھے۔ بیان میں بتایا گیا تھا کہ سعودی عرب نے ایک لاکھ شامی پناہ گزینوں کو اپنے ہاں قیام کی اجازت دی تھی۔ واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے نفرت انگیز خیالات پر صرف بیرون ممالک سے ہی تنقید نہیں کی جارہی بلکہ ایک حالیہ سروے کے مطابق امریکی ووٹرز کی بھی ایک بھاری تعداد نے ان کے مسلمانوں کے خلاف موقف کو رد کیا ہے جبکہ ڈیموکریٹک پارٹی کے حمایتی 72فیصد افرادنے پناہ گزینوں کے موضوع پر ڈونلڈ ٹرمپ کے موقف کو اپنے لئے تکلیف دہ قرار دیا



کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…