کراچی(نیوزڈیسک) ڈاکٹر عاصم کیس میں رینجرز نے تفتیشی افسر کی تبدیلی کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیاہے۔سندھ ہائی کورٹ میں رینجرز کے ڈی ایس آر اور مدعی مقدمہ عنایت اللہ کی جانب سندھ ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر عاصم کیس میں تفتیشی افسر کی تبدیلی بدنیتی پر مبنی ہے اور اس کی تبدیلی مقدمہ خراب کرنے کی کوشش ہے سابق تفتیشی افسر نے 11 دن کے ریمانڈ میں 10 گواہان کے بیانات قلم بند کیئے لیکن نئے آئی او ڈی ایس پی الطاف حسین نے نہ تو مدعی مقدمہ سے رابطہ کیا گیا اور نہ ہے کسی گواہ کا بیان لیا گیا بلکہ چار دن میں مقدمہ سے اے ٹی اے ہی ختم کردی گئی لہذا افسر کی تبدیلی کے حکم کو کالعدم قرار دیا جائے۔