الریاض(نیوزڈیسک)سعودی عرب کے نائب ولی عہد و وزیردفاع شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف مسلمان ممالک کا اتحاد کسی ایک گروپ کے خلاف لڑائی کے لیے تشکیل نہیں دیا گیا بلکہ دہشت گردی کی ہر شکل کے خلاف پوری قوت سے لڑائی کی جائے گی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ریاض میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 35 مسلمان ملکوں پر مشتمل دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے مشترکہ کنٹرول روم کے قیام پر اتفاق کیا گیا ہے۔ یہ کنٹرول روم ریاض میں قائم کیا جائے گا۔ شہزادہ سلمان کا کہنا تھا کہ اسلامی ممالک کا اتحاد صرف دولت اسلامی”داعش“ کے خلاف نہیں بلکہ دہشت گردی میں ملوث ہرگروپ کے خلاف پوری قوت سے جنگ لڑی جائے گی۔شہزادہ محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کی برائی اسلامی دنیا میں بھی تیزی کے ساتھ پھیل رہی ہے۔ اس کے انسداد کے لیے ہرسطح پر کوششیں تیز کرنے کی اشد ضرورت ہے۔انہوں نے پینتیس مسلمان ملکوں کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے سعودی عرب پر اعتماد کا اظہار کرنے اور ریاض کی قیادت میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کو آگے بڑھانے کے اعلان کو سراہا۔خیال رہے کہ سعودی عرب کی قیادت میں 35 مسلمان ملکوں نے ایک نیا اتحاد تشکیل دیا ہے۔دوسری طرف ابھی تک نیٹوکے سواءمغرب میں دہشتگردی کے خلاف اس طرح کاکوئی اتحاد سامنے نہیں آیاہے ۔