حیدرآباد (صباح نیوز) بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر حیدرآباد جمعیت العلمائے ہند آندھرا پردیش و تلنگانہ کی جانب سے ملعون ہندو کملیش تیواڑی کے گستاخانہ ریمارکس کیخلاف ایک زبردست احتجاجی ریلی نکالی جب کہ وریالی اندرا پارک کے قریب دھرنا دیا گیا اور مظاہرے کئے۔ اس موقع پر شرکا نے گستاخ کا سر تن سے جدا اور ”کملیش تیواڑی کو پھانسی دو“ کے نعرے لگائے۔ علمائے کرام نے واضح کیا کہ امت مسلمہ سب کچھ برداشت کرسکتی ہے لیکن گستاخی پر خاموش تماشائی نہیں رہ سکتی۔ ہندوستان میں مسلمانوں کے مذہبی جذبات سے کھلواڑ اور گستاخیوں کے ذریعہ ان کے صبر کا امتحان لیا جا رہا ہے۔ صورتِ حال یہی رہی تو ملک کا امن برقرار رہنا دشوار ہوجائے گا۔ علماء نے بھارتی حکومت کو پیغام دیا کہ اگر حکومت نے گستاخ کو کیفرکردار تک نہیں پہنچایا تو احتجاج میں مزید شدت پیدا کی جائے گی۔ اب تک مسلمان دستور کے دائرہ میں احتجاج کررہے ہیں۔ حکومت فوری طور پر تمام مذاہب ومذہبی رہنماو¿ں کے احترام کے سلسلے میں قانون نافذ کرے۔ مولانا حافظ پیر شبیر احمد صدر جمعیت العلمائے ہند تلنگانہ و آندھرا پردیش، مولانا نصیرالدین ناظم اعلی وحدت اسلامی تلنگانہ، مولانا عبدالمغنی مظاہری، مولانا قاضی سمیع الدین، مولانا حسام الدین ثانی، مولانا غیاث احمد رشادی صدر صفا بیت المال، مولانا حافظ خلیق احمد صابر، مولانا معراج الدین ابرار، مولانا رحیم الدین انصاری، مولانا قطب الدین، مولانا خالد امام، مولانا حافظ مقصود احمد طاہر، مولانا طاہر، منیرالدین مختار، عبدالرشید سلامی، امجد اللہ خاں خالد کے علاوہ دیگر تنظیموں کے ذمہ داران و سربراہان نے احتجاجی جلسہ میں شرکت کی۔ حافظ پیر شبیر احمد نے نہ صرف کملیش تیواڑی کو سزا کا مطالبہ کیا بلکہ سابق مرکزی وزیر فنانس پی چدمبرم کی جانب سے ملعون سلمان رشدی کی کتاب شیطانی کلمات پر عائد پابندی کو غلط قرار دیئے جانے کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے ہندوستان میں تسلیمہ نسرین کے قیام کو دی جانے والی توسیع پر شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ آج جس صورتحال کا ہم سامنا کررہے ہیں، اس کی وجہ تسلیمہ نسرین کے قیام کو برداشت کرتے ہوئے خاموشی اختیار کرنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اگر کملیش تیواڑی کو سخت سزا نہیں دی جاتی ہے تو ایسی صورت میں نظام کالج گراﺅنڈ پر ایک زبردست احتجاجی جلسہ عام منعقد کیا جائے گا۔
معلون سلمان رشدی کے بعدایک اور بھارتی معلومن سامنے آگیا،انڈیامیں مسلمانوں کے احتجاجی مظاہرے شروع
15
دسمبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں