ہفتہ‬‮ ، 18 جنوری‬‮ 2025 

رینجرزکے اختیارات میں توسیع کامعاملہ ،وفاقی حکومت نے خطرے کی گھنٹی بجادی

datetime 15  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوزڈیسک) قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر برائے سرحدی امور لیفٹیننٹ جنرل(ر) عبدالقادر بلوچ نے کہا ہے کہ اگر کراچی میں رینجرز کو اختیاات کو توسیع کے معاملے میں مزید تاخیر کی گئی تو حالات خراب ہو جائیں گے، کراچی میں رینجرزکو واپس بلایا گیا تو ایک دن امن قائم نہیں رہ سکے گا، ایک شخص کو بچانے کیلئے کراچی کے عوام سے امن نہ چھینا جائے، چیئرمین نیب کے حکومت کی طرف جھکاؤ کی بات کی گئی ان کا جھکاؤ حکومت کی بجائے پیپلز پارٹی کی جانب زیادہ ہے۔ پیر کو وفاقی وزیر ایوان میں صدارتی خطاب پر بحث کے دوران ارکان کی طرف سے اٹھائے گئے نکات اور حکومتی رکن کیپٹن(ر) صفدر کے نکتہ اعتراضات کا جواب دے رہے تھے۔ قبل ازیں صدارتی خطاب پر حاجی غلام احمد بلور، شیخ رشید، آصف حسنین ، عائشہ گلالئی و دیگر نے بحث میں حصہ لیا۔ شیخ رشید احمد نے رینجرز کے اختیارات فی الفور توسیع دینے کا مطالبہ کیا جبکہ غلام احمد بلور نے کہا کہ رینجرز اور فوج کو صوبائی حکومت اور منتخب وزیر اعلیٰ پر اپرہینڈ نہیں ملنا چاہیے، قبل ازیں کیپٹن صفدر نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ ہری پور اور مانسہرہ میں افغان مہاجرین کے دو کیمپ ہیں،30 سال میں ان کی آبادی دوگنی ہو گئی ہے، ان کی وجہ سے مقامی آبادی متاثر ہو رہی ہے لیکن ہم ان کے فنڈز بارے تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں، صوبائی حکومت کے دو ہیلی کاپٹر عمران خان کے جلسوں میں استعمال ہو رہے ہیں۔ قادر بلوچ نے کہا کہ معزز رکن میرے دفتر میں آئیں میں افغان مہاجرین کے فنڈز بارے تمام تفصیلات سے آگاہ کروں گا، یہ فنڈز درست استعمال ہو رہے ہیں، افواج پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کو پوری قوم کی حمایت حاصل ہے، فوج نے قربانی پیش کیں، فوج کی قربانیوں نے عوام کے دلوں سے دہشت گردوں کا خوف ختم کر دیا ہے، آج امن و امان کی صورتحال بہتر ہو گئی، فاٹا اور کے پی میں امن و امان بہتر ہو گیا، اب فاٹا عوام خود واپسی کیلئے بات کر رے ہیں، آج کراچی میں بھتہ خوری کا خاتمہ ہو چکا ہے، پورے ملک میں عوام کا اعتماد بحال ہو گیا ہے، اس موقع پر امن و امان کی بحالی کے کاموں میں رخنہ ڈالنا درست نہیں ہے، فوج اور رینجرز صوبائی حکومت کی مرضی کے بغیر کام نہیں کر سکتیں، پندرہ سال سے رینجرز کو اختیارات حاصل ہیں، پندرہ ہزار رینجرز اہلکار کراچی میں موجود ہیں، ایک شخص کے خلاف مقدمات کو وجہ بنا کر کراچی کے امن کو چھینا نہیں جانا چاہیے،اگر رینجرز کو واپس بلایاگیا تو حالات مزید خراب ہو جائیں گے، اگر کسی شخص پر کرپشن کا الزام ہے اور رشوت سامنے آگیا ہے تو اس پر واویلا نہیں کرنا چاہیے ، نیب کے چیئرمین کے جھکاؤ کی بات کی گء یہے تو ان کا جھکاؤ(ن) لیگ کی نسبت پیپلز پارٹی کی طرف زیادہ ہے۔غلام احمد بلور نے کہا کہ پنجاب کے سامنے دیگر تین صوبوں کی حیثیت غلاموں والی ہے، پارلیمنٹ اور فوج پنجاب کی ہے ، کراچی میں رینجرز نے اچھا کام کیا ہے، مگر وہاں منتخب حکومت اور وزیر اعلیٰ بھی ہے، رینجرز کو اس کے ماتحت کام کرنا ہو گا، سندھ میں رینجرز کو اپر ہینڈ نہیں مل سکتا، ورنہ پھر مارشل لاء لگا دیں، حکومتیں بنانے اور بگاڑنے والی قوتیں کچھ اور ہیں، طالبان سے مذاکرات شروع کئے گئے تو عمران خان اور پروفیسر ابراہیم نے طالبان کی نمائندگی کی، پنجاب چھوٹے صوبوں کو اپنا بھائی سمجھے ، فوج خدارا ہمارے گریبان میں ہاتھ ڈالنا چاہیے۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ خورشید شاہ کے مطالبہ میں اہم بات یہی ہے کہ سندھ میں رینجرز بارے وزیر داخلہ اور وزیراعظم کی سوچ ایک نہیں ہے، آپریشن صرف سندھ میں نہیں بلکہ پنجاب میں بھی ہونا چاہیے۔ خورشید شاہ کی تقریر وزیر داخلہ کی موجودگی میں ہونی چاہیے تھی، کسی وفاقی وزیر نے وزیر داخلہ کا دفاع نہیں کیا، رینجرز کو اختیار دینے ہیں یا نہیں جلدی فیصلہ کریں، روز نئی کھچڑی پکانے کی ضرورت نہیں، رینجرز کو ضرور اختیارات دینے ہوں گے، اگر کراچی میں امن نہیں ہو گا تو پھر اقتصادی راہداری منصوبہ بے سود ہو گا، چار سال میں 65ارب روپے کے قرضے معاف کئے گئیکسی ایک غریب کا قرضہ معاف نہیں کیا گیا، سندھ حکومت جس شخص کو بچانے کیلئے کوشش کر رہی ہے وہ دودفعہ رحمان کے ذریعے سمجھوتے کی کوشش کر چکے ہیں، ساری قوم رینجرز اور فوج کے ساتھ ہیں، میں یہ ماننے کیلئے تیار نہیں ہوں کہ وزیر داخلہ نے وزیر اعظم کی مرضی کے بغیر پریس کانفرنس کی ہے، وزیر فوج کا راستہ روکنے کی کوشش کی گئی تو پھر فوج ملک کی سب سے منظم قوت ہے، اسے اپنا راستہ بنانا آتا ہے، پی پی پی کراچی میں رینجرز کی مزید تذلیل نہ کریں، سید آصف حسنین نے کہا کہ نیب نے کرپشن کے حوالے سے جن 150 افراد کی فہرست سامنا لائی تھی ان کے خلاف کاروائی ہونی چاہیے، صوبائی اور مرکزی حکومت نے رینجرز کو ہمارے خلاف سیاسی انتقام کے طور پر استعمال کیا گیا آج جب رینجرز بلا تخصیص کارروائی کرنا چاہتی ہیں تو اور بات کی جا رہی ہے، انتخابات تو ہو گئے مگر میئر اور ڈپٹی میئر بے اختیار ہوں گے، بلدیاتی اداروں کے اختیارات واپس لے لئے گئے، خورشید شاہ نے کراچی میں ایم کیو ایم کو بلدیاتی انتخابات میں مظلومیت کا ووٹ ملنے کی بات کر کے تسلیم کرلیا کہ پی پی پی کی صوبائی حکومت نے ایم کیو ایم کو ظلم کا نشانہ بنایا، رینجرز کو اختیارات ملنے چاہئیں مگر جو ظلم و ستم ہوا اس کا بھی ازالہ ہونا چاہیے۔شاہدہ رحمانی نے کہا کہ رینجرز ایشو کی آڑ میں سندھ حکومت کی صوبائی خود مختاری پر حملے کئے جا رہے ہیں۔



کالم



20 جنوری کے بعد


کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…