واشنگٹن (نیوزڈیسک)سعودی عرب کی مشہور کاروباری شخصیت سعودی شہزادے ولید اور امریکی صدارتی امید وار ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان سوشل میڈیا پر گرماگرم بحث کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے جس میں شہزادہ ولید نے ٹرمپ کو امریکہ کے لیے باعثِ ذلت قرار دیا ہے جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ نے الزام لگایا کہ شہزادہ ولید اپنے باپ کی دولت استعمال کرکے امریکی سیاستدانوں پر اثرانداز ہونا چاہتے ہیں۔سماجی رابطوں کی سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں شہزادہ ولید نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو صدارتی دورڑ سے الگ ہوجانا چاہیے کیونکہ وہ کسی صورت بھی انتخابات نہیں جیت سکتے۔شہزادے ولید کی جانب سے یہ پیغام ڈونلڈ ٹرمپ کے مسلمانوں پر امریکہ میں داخلے پر پابندی کے بیان کے بعد سامنے آیا ہے۔پرنس ولید کی ٹویٹ کے جواب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے انھیں ’کند ذہن‘ کہا ہے۔پرنس ولید نے اپنی ٹویٹ میں لکھا تھا کہ تم نہ صرف اپنی جماعت بلکہ پورے امریکہ کے لیے باعثِ ذلت ہو، امریکی صدارتی امیدواروں کی فہرست سے الگ ہو جاو¿ تم کسی صورت بھی یہ انتخاب نہیں جیت سکتے۔سعودی شہزادے کی اس ٹویٹ کے جواب میں ڈونلڈ نے ان پر الزام لگایا کہ وہ ’اپنے باپ کا پیسہ‘ استعمال کر کے امریکی سیاست دانوں کو کنٹرول کرنا چاہتے ہیں۔ان کا مزید کہنا ہے کہ اگر وہ منتخب ہوگئے تو پرنس ولید کو ایسا کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ ریپبلکن جماعت کے صدارتی امیدواروں میں اس وقت سب سے زیادہ مقبول ہیں لیکن ان کے مسلمان مخالف حالیہ بیان کے بعد مختلف حلقوں کی جانب سے ان کو تنقید کا سامنا ہے۔مشرق وسطیٰ کی ایک بڑی ریٹیل چین نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے امریکہ میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی کے مطالبے کے بعد ان کی کمپنی کی تیار کردہ مصنوعات کی فروخت بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔برطانیہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کے برطانیہ داخلے پر پابندی کے لیے شروع گئی ایک پٹیشن پر 5 لاکھ سے زائد افراد دستخط کر چکے ہیں۔یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے متنازع بیان کیلیفورنیا میں مسلمان جوڑے کی مبینہ فائرنگ سے 14 افراد کو ہلاک کرنے کے واقعے کے بعد دیا تھا۔