لندن (نیوزڈیسک) مسلمانوں کے خلاف بیانات کے بعد امریکہ میں صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ پر پابندی لگانے کے لئے برطانیہ میں آن لائن ای پٹیشن پر5لاکھ سے زائد افراد نے دستخط کر دیئے ہیں اور یہ آن لائن ای پٹیشن حکومتی ویب سائٹ پر مقبول ترین پٹیشن بن گئی ہے۔ یہ پٹیشن دو روز قبل جاری کی گئی تھی۔ امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس سے پہلے ایک پٹیشن پر446482افراد نے دستخط کئے تھے۔ پارلیمنٹری ویب سائٹ پر ایک سروے میں پتہ چلا کہ ڈونلڈ ٹرمپ پر پابندی لگانے کے خواہاں افراد کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا اگر کسی پٹیشن پر 100000سے زائد دستخط ہو جائیں تو اسے پارلیمنٹ میں بحث کے لئے زیر غور لایا جا سکتا ہے۔ اس پٹیشن پر ایک سیکنڈر میں سات دستخط ہو رہے ہیں اور لوڈ کی وجہ سے اس تک رسائی میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔ پیج پر ٹریفک غیر معمول ہے۔ ایک دن میں ایک لاکھ40ہزار سے زائد دستخط ہوئے۔ جمعہ کو علی الصباح تعداد 5لاکھ سے تجاوز کر گئی۔ اس سے قبل ریکارڈ دستخط مزید اسائلم سیکرز قبول کرنے اور ریفیوجی سپورٹ میں اضافے کی پٹیشن پر ہوئے تھے جن کی تعداد446924تھی۔ وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کا کہنا ہے کے ڈونلڈ ٹرمپ کے ریمارکس منقسم کرنے والے غیر مددگار اور امریکہ صدارتی آفس سنبھالنے کے خواہاں شخص کے لئے نامناسب اور غلط ہیں۔ میئر لندن بورس جانسن نے بھی صدارتی امیدوار کے لئے ایسے ریمارکس کو غیر موزوں قرار دیا۔ سکاٹ لینڈ میں گولڈ کورسز کے مالک ڈونلڈ ٹرمپ کو رابرٹ گورڈن یونیورسٹی ایبرڈین کی اعزازی ڈگری سے محروم کر دیا گیا اور اس کی گلوبل سکاٹ بزنس نیٹ ورک کی رکنیت بھی ختم کر دی گئی لیکن اسے ٹی وی پرسنالٹی اور ڈیلی میل آن لائن کالمسٹ کیٹی ہاپکنز کی حمایت ملی جس نے کہا کہ وہ اسے مطعون نہ کریں ہاپکنز نے فوکس نیوز کو بتایا کے برطانوی عوام میں ٹرمپ کو حمایت حاصل ہے۔