اتوار‬‮ ، 12 اکتوبر‬‮ 2025 

کراچی آپریشن کا کتنا فائدہ ہوا ؟ثبوت سامنے آگئے

datetime 11  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوز ڈیسک)کراچی جو کئی دہائیوں سے قتل و غارت گری، تشدد ، بھتہ خوری اور لاقانونیت کے حوالے سے سرفہرست شہروں میں شمار ہوتا رہا ہے وہاں اب بدامنی بتدریج کم ہورہی ہے اور اس کا واضح ثبوت کراچی میں کم ہوتے ٹارگٹ کلنگ کے واقعات ہیں۔ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق جنوری 2014 سے اکتوبر 2015 تک کراچی میں قتل وغارت گری، دہشت گردی اور دیگر جرائم میں نمایاں کمی دیکھی گئی لیکن ساتھ ہی ساتھ اسی عرصے میں جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل کے واقعات میں تیزی دیکھی گئی۔رپورٹ کے مطابق ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کی چیئرپرسن زہرا یوسف کا کہنا تھاپروٹیکشن آف پاکستان آرڈیننس بنیادی انسانی حقوق کے خلاف ہے جبکہ کراچی میں رینجرزکو دیئے گئے نیم فوجی اختیارات سے بھی انسانی حقوق کی پامالی ہوتی ہے۔رینجرز کی جانب سے ٹھوس شواہدکے بغیر گرفتاریاں غیر انسانی اور غیر قانونی کام ہے۔ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کی چیئرپرسن کا یہ بھی کہنا تھا کہ کراچی آپریشن کے اچھے نتائج نکل رہے ہیں لیکن ماورائے عدالت قتل، جبری گمشدگیوں اور ٹھوس شواہد کے بغیر گرفتاریوں اور 90 دن تک پروٹیکشن آف پاکستان کے تحت کسی کو بھی زیر حراست رکھنا غیرقانونی عمل ہے۔رینجرز کو کراچی آپریشن مزید شفاف اور قانونی بنانا چاہئے۔ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کی تازہ رپورٹ کے مطابق جنوری 2014 سے اکتوبر 2015 تک رینجرز کی وجہ سے کراچی میں سیاسی کارکنوں اور رہنماوں کے قتل میں 63 فیصد کمی ہوئی۔ اسی عرصے کے دوران عام افراد کے قتل کی وارداتوں میں بھی ساٹھ فیصد کمی جبکہ قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں 38 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔گزشتہ 18ماہ میں کراچی میں بم دھماکوں کے واقعات میں 48 فیصد، گینگ وار کے نتیجے میں قتل کے واقعات میں 43 فیصد جبکہ لاشیں ملنے کے واقعات میں بھی 35 فیصد کمی دیکھی گئی۔جنوری 2014 سے اکتوبر 2015 تک فرقہ وارانہ کلنگ کے واقعات میں29 فیصد کمی ہوئی



کالم



دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ


میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…