پیر‬‮ ، 05 مئی‬‮‬‮ 2025 

ایران میں پیش آیا ایک ایسا ظالمانہ واقعہ کہ جان کر آپ کی روح تک کانپ اٹھے

datetime 8  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ایران کے ذرائع ابلاغ نے حال ہی میں ایک نہایت المناک اور افسردہ کرنے والی خبر دی ہے اور بتایا ہے کہ اصفہان کے قصاب صفت ڈاکٹروں نے ایک غریب خاتون کی بچی کے زخمی چہرے پر لگائے گئے ٹانکے کھینچ کر نکال دیے۔ ڈاکٹروں کی جانب سے یہ ظالمانہ عمل بچی کی والدہ کی جانب سے ڈیڑھ لاکھ ایرانی تومان 45 امریکی ڈالر کے مساوی رقم کی ادائیگی نہ ہونے کی وجہ سے کیا گیا۔ایرانی ذرائع ابلاغ نے بھی اسپتال انتظامیہ کے ظالمانہ طرز عمل کی شدید مذمت کرتے چار سالہ زخمی بچے کی سرجری ادھیڑنے میں ملوث ‘قصابوں’ سے آہنی ہاتھوں سے نمٹے کا مطالبہ کیا ہے۔ایران کی ایک نیوز ویب سائیٹ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اصفہان گورنری کے خمینی شھر کے علاقے میں واقع اشرفی نامی اسپتال کے ڈائریکٹر نے زخمی بچی کے علاج کے لیے اس کی ماں کی جانب سے پیسے نہ دینے پر ٹانکے نکالنے کا حکم دیا جس کے بعد زخمی بچی کے ٹانکے کھینچ کر نکال دیے گئے۔ایرانی وزیرصحت نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ سماجی رابطے کی ویب سائیٹس پر بھی بچی کے ساتھ ہونے والے ظلم کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ایرانی حکومت کا ایک بدنما چہرہ قرار دیا ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ ایران ایک طرف افریقا جیسے ملکوں میں بھی طبی امداد فراہم کرنے کے وعدے کررہا ہے اور خود ملک کے اندر ایسے اسپتال اورڈاکٹر موجود ہیں جو مریضوں کے ساتھ قصابوں سے بھی بدتر سلوک کرتے ہیں۔خیال رہے کہ ایرانی حکومت کی جانب سے بیرون ملک خاص طورپر جنوبی لبنان، شام اور افریقی ملکوں میں شیعہ ازم کے فروغ کے لیے بڑے پیمانے پر اسپتال قائم کیے جا رہے ہیں۔ صرف شام اور لبنان میں ایران کے 26 طبی مراکز ہیں جب کہ دنیا بھر کے 20 ملکوں میں ایران کے تعاون سے دسیوں اسپتال قائم کیے جا چکے ہیں۔ چار سالہ بچی کے چہرے کے ٹانکے نکالنے کا واقعہ ایران میں غربت اور غریبوں کے ساتھ ہونے والے حکومتی سلوک کا منہ بولتا ثبوت ہے۔اصفہان اسپتال سے وابستہ ڈاکٹر طلوعی نے بتایا کہ چند روز قبل ایک خاتون گر کر زخمی ہونے والی اپنی بچی کو اسپتال لائی تھیں، بچی کا چہرہ زخمی تھا۔ متعلقہ ڈاکٹروں نے زخمی بچی کے چہرے کی سرجری کے بعد ٹانکے لگا کر زخموں کی سلائی کردی تھی مگر جب انہیں پتا چلا کہ بچی کی والدہ علاج کی رقم ادا کرنے سے قاصر ہے تو انہوں نے سرجری ادھیڑ ڈالی۔ڈاکٹر طلوعی نے بتایا کہ ڈاکٹروں کے اس وحشیانہ طرز عمل کے نتیجے میں بچی کی حالت پہلے سے بھی زیادہ خراب ہوئی اور اس کا چہرہ خون میں ڈوب گیا تھا۔ بچی کی والدہ نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر بچی کے علاج میں مدد کی اپیل کی مگر ڈاکٹروں نے اسے بچی سمیت دھکے دے کر اسپتال سے نکال دیا۔

1



کالم



شاید شرم آ جائے


ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…