نئی دہلی(نیوز ڈیسک)بھارت میں ہندو انتہا پسندوں کے ہاتھوں مسلمانوں کی تاریخی بابری مسجد کی شہادت کو23 برس بیت چکے ہیں لیکن مسلمان آج بھی انصاف کے طلب گار ہیں۔بھارت کے شہر ایودھیا میں6دسمبر1992 کو ہزاروں ہندو جنونیوں نے سولہویں صدی کی عظیم ترین مسجد کو شہید کر دیا تھا جس کے بعد بھارت میں بدترین ہندو مسلم فسادات پھوٹ پڑے تھے اور ہزاروں افراد جاں بحق ہو گئے۔بابری مسجد کی شہادت کے خلاف اس وقت کے وزیراعلیٰ کلیان سنگھ اور شیو سینا کے سربراہ بال ٹھاکرے اور ایل کے ایڈوانی سمیت 49 افراد کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے۔واضح رہے کہ بابری مسجد مغل بادشاہ ظہیر الدین محمد بابر نے 16 صدی عیسوی میں تعمیر کروائی تھی جو اسلامی اور مغل فن تعمیر کا ایک شاہکار تھی جب کہ ہندو انتہاپسندوں کا دعویٰ تھا کہ ظہیر الدین بابر نے ہندو دیوتا رام کی جائے پیدائش پر بنے رام مندر کو مسمار کر کے بابری مسجد تعمیر کی تاہم ہندو اس حوالے سے مستند تاریخی ثبوت دینے میں ناکام رہے ہیں۔