اسلام آباد(نیوز ڈیسک) سرحدی حدود کی خلاف ورزی پر ترکی کی طرف سے روس کے مارگرائے جانے کے بعد لفاظی جنگ کا سلسلہ جاری ہے اور اب ایران بھی اس جنگ کا حصہ بن گیااور روسی الزامات کی تائید کرتے ہوئے کاکہ ترکی داعش سے تیل خریدتاہے۔العربیہ کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان جابر انصاری نے کہا کہ ہم ترک صدر کو داعش کے ساتھ تیل کے لین دین پر خبردار کرتے رہے ہیں،ساتھ ساتھ ہمارا مطالبہ ہے کہ انقرہ حکومت دونوں ملکوں کے درمیان باہمی احترام کو قائم رکھنے کے لیے بھی اپنی ذمہ داریاں ادا کرے۔اس سے قبل روس کی جانب سے ترکی پر داعش سے تیل کی خریداری کے الزام کے بعد ترک صدر نے روس اور ایران دونوں کو خبردار کیا تھا کہ وہ الزام تراشی کی سیاست سے گریز کریں۔ ترک صدر رجب طیب اردگان نے روسی الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ان کی حکومت کا داعش سے تیل کی خریداری کا ثبوت ملے تو وہ منصب صدارت سے مستعفی ہونے کو تیار ہیں۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں