لندن / پیرس/ برسلز (نیوزڈیسک ) پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 4 مبینہ دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا ¾ چاروں افراد کو دہشت گردی کی منصوبہ بندی کے شبہ میں گرفتار کرلیا گیا ¾ ملزم مشکوک سرگرمیوں میں ملوث تھے ¾ گرفتار افراد کو لندن پولیس سٹیشن میں رکھا گیا ہے۔ ملزموں سے مزید تفتیش کی جارہی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق پولیس نے 7 مقامات پر بھی چھاپے مارے ¾گاڑیوں کی تلاشی لی ۔ پولیس نے بتایاکہ چھاپوں کا پیرس حملوں سے کوئی تعلق نہیں۔ گرفتار ملزم دہشت گردی کی منصوبہ بندی کررہے تھے۔ بیلجیم کے فیڈرل پراسیکیوٹر نے کہا کہ پیرس حملوں کے شبہ میں دو افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ برسلز میں 5 مقامات پر پولیس نے چھاپے مارے ہیں۔ پیرس حملوں کے مفرور ملزموں کی تلاش میں برسلز اور مولن بیک میں سرچ آپریشن جاری ہے ادھر پیرس میں مسلح افراد کی فائرنگ کا نشانہ بننے والے ٹیاکلان کنسرٹ ہال جہاں 90 افراد ہلاک ہو گئے تھے کے 2 مالکوں نے اعلان کیا ہے کہ ہال آئندہ سال کے آخر تک دوبارہ کھولے جا سکتے ہیں۔ ٹیاکلان کنسرٹ ہال کے دو مالکان اولیور پوبیل اور جیولس فروٹس نے ایک اخبار لی مونڈ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس واقعہ کے دوران ہمارے دو پارٹنر بھی ہلاک ہو گئے تھے۔ فرانس میں دہشت گردی کے واقعات کے بعد صدر فرانسو اولاند کی مقبولیت میں غیرمعمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ رائے عامہ کے ایک تازہ جائزے کے مطابق صدر اولاند کی مقبولیت 22 فی صد سے بڑھ کر 50 فی صد تک جا پہنچی ہے۔ عرب ٹی وی کے مطابق صدر کی مقبولیت کے حوالے سے تازہ سروے ایفوب ویڈیو سیل نامی ایک تنظیم کی جانب سے فرانسیسی جریدے باری ماچ اور سود ریڈی پر کرایا گیا۔ پیرس میں کریک ڈاﺅن کے دوران پولیس نے ایک مسجد بند کردی اور اسکے ریوالور فنڈ کے سربراہ کو گرفتار کر لیا۔