منگل‬‮ ، 11 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

ترکی نے امریکی مطالبے پرشام سے ملحقہ بارڈربندکرنے سے انکارکردیا

datetime 5  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

انقرہ(نیوزڈیسک) پیرس حملوں کے بعد امریکہ نے ترکی سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اپنا شام کے ساتھ ملحقہ بارڈر سیل کر دے مگر ترکی نے امریکہ کا یہ مطالبہ مسترد کر دیا ہے۔ ترک اخبار حریت ڈیلی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ترکی کے وزیراعظم احمد داﺅد اوگلو نے امریکی مطالبے کو ناقابل عمل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس قدر طویل بارڈر سیل نہیں کیا جا سکتا۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ”اگر ہم کسی طرح بارڈر سیل کر دیتے ہیں تو پھر شام سے جان بچا کر آنے والے پناہ گزینوں کا کیا ہو گا اور وہ کہاں سے گزریں گے؟ہماری اخلاقی ذمہ داری ہے کہ ہم پناہ گزینوں کے لیے اپنے دروازے کھلے رکھیں۔“رپورٹ کے مطابق ترک وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ”ہماری ایک سٹریٹجک ذمہ داری بھی ہے کہ ہم بارڈر سکیورٹی کو یقینی بنائیں اور کسی طرح دہشت گردوں کو سرحد کے اس طرف نہ آنے دیں۔ہم یہ ذمہ داری بھی پوری طرح نبھا رہے ہیں۔“انہوں نے کہا کہ ”بارڈر سے دہشت گردوں کی آمدورفت کو روکنا اور سرحدی علاقے میں کوئی منفی سرگرمی نہ ہونے دینا ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ ہم نے داعش کی شدت پسندانہ کارروائیوں کی اب تک بھاری قیمت چکائی ہے، اس لیے ہم اسے روکنے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے، مگر امریکی مطالبے کے مطابق ہم شام کے ساتھ اپنے 911کلومیٹر طویل بارڈر کو مکمل طور پر سیل نہیں کر سکتے۔“
احمد داﺅد اوگلو نے کہا کہ ”دنیا میں ایسے کسی بھی بارڈر کو سیل کرنا ناممکن ہے جہاں بارڈر کی دوسری طرف کوئی سیاسی حکومت قائم نہ ہو۔ہمارے ساتھ ملحقہ شامی بارڈر کے اس پار کوئی ریاستی نظام موجود نہیں ہے اور وہاں ہمارے کوئی ہم منصب نہیں ہیں جن سے ہم اس معاملے پر بات کر سکیں۔“ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے اعتراف کیا کہ ”اس وقت ہمارا 98کلومیٹر بارڈر داعش کے قبضے میں ہے اور ہم اس کے قبضے سے بارڈر کا یہ حصہ چھڑوانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہے ہیں۔ہم نے بارڈر پر مضبوط بیریئر لگانے کا وعدہ کیا تھا اور ہم وہ بیریئر لگا رہے ہیں۔“ انہوں نے کہا کہ روس شام میں جو کارروائیاں کر رہا ہے وہ داعش کے خلاف نہیں کی جا رہیں، یہی وجہ ہے کہ ہمیں سرحدی علاقوں سے داعش کو ختم کرنے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔“



کالم



ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)


یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…