ماسکو(نیوزڈیسک)روس کے نائب وزیردفاع اناطولی انتونوف نے کہاہے کہ شام اور عراق سے چ±رائے گئے تیل کا مرکزی صارف ترکی ہے۔دستیاب معلومات کے مطابق ملک کی اعلیٰ سیاسی قیادت یعنی صدر رجب طیب ایردوآن اور ان کا خاندان اس مجرمانہ کاروبار میں ملوّث ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق نائب روسی وزیردفاع نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان کے پاس اس الزام کے حق میں ثبوت موجود ہیں۔انھوں نے اس ضمن میں بعض سیٹلائٹ تصویر کا حوالہ دیا ہے جن سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ داعش کے زیر قبضہ علاقوں سے تیل کے ٹینکر ترکی کی جانب جا رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ وہ تین ایسے راستوں کے بارے میں جانتے ہیں جن کے ذریعے تیل ترکی پہنچایا جاتا رہا ہے،انہوں نے کہاکہ ان کے وزیردفاع اپنے ترک ہم منصب مولود کاوس اوغلو سے ملاقات کے لیے تیار ہیں اور وہ بلغراد میں تنظیم برائے سلامتی اور تعاون یورپ کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے موقع پر مل بیٹھیں گے اور ان سے سنیں گے کہ وہ کیا کہتے ہیں۔