پیرس(نیوزڈیسک) امریکہ ترکی کی حمایت میں کھل کر سامنے آگیا،کشیدگی میں اضافہ،امریکی صدر براک اوباما نے ترکی اور روس پر زور دیا ہے کہ وہ کشیدگی میں کمی کرتے ہوئے اپنے ’مشترکہ دشمن‘ کے خلاف اقدامات کریں۔پیرس میں ترک صدر سے ملاقات میں صدر اوباما نے کہا کہ امریکہ ترکی کی جانب سے اپنی فضائی حدود کے تحفظ کا حامی ہے۔انہوںنے کہاکہ ترکی اور روس کو اب کشیدگی میں کمی لانی چاہیے اور معاملے کا سفارتی حل تلاش کرنا چاہیے۔داعش کا حوالہ دیتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ ہم سب کا دشمن ایک ہی ہے اور میں یقینی بنانا چاہتا ہوں کہ ہماری توجہ مکمل طور پر اس خطرے پر مرکوز رہے۔براک اوباما نے کہا کہ وہ آنے والے ہفتوں میں روس کی حکمتِ عملی میں مکمل تبدیلی کی توقع نہیں کر رہے تاہم انھیں امید ہے کہ آئندہ چند ماہ میں شام کے بارے میں روسی اندازوں میں فرق آئے گا۔امریکی محکمہ خارجہ کی خاتون ترجمان الزبیتھ ٹروڈو نے کہا ہے کہ اپنے اور ترک ذرائع سے امریکہ کے پاس اس بات کا ثبوت موجود ہے کہ گذشتہ ہفتے روسی لڑاکا طیارے نے ترک فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تھی جس پر آسے گرایا گیا تھا۔امریکی میڈیا کے مطابق یہ بات محکمہ خارجہ کی خاتون ترجمان نے واشنگٹن میں اخباری نمائندوں کو بتائی۔انھوں نے کہا کہ دستیاب اطلاعات سے صاف عندیہ ملتا ہے کہ روسی طیارے نے ترک فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تھی۔انہوں نے کہاکہ ہمیں اس بات کا بھی علم ہے کہ ترکوں نے متعدد بار روسی پائلٹوں کو فضائی حدود کی خلاف ورزی پر متنبہ کیا اور انہوں اس کا کوئی جواب نہیں دیا۔واضح رہے کہ روس اس بات پر مضر ہے کہ طیارہ شام کی سرزمین سے باہر نہیں گیا۔ لڑاکا طیارہ شمالی شام میں اس مقام پر گرا جہاں باغیوں کا قبضہ ہے۔