نئی دہلی(نیوز ڈیسک)بھارتی جنتہ پارٹی (بی جے پی) کے ریاستی اسمبلی کے رکن کو عام آدمی پارٹی (عاپ) کی خاتون رکن کے حوالے سے نامناسب الفاظ کے استعمال پر ایوان سے اٹھا کر باہر پھینک دیا گیا۔ہندوستانی کے نشریاتی ادارے این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق دہلی کی ریاستی اسمبلی میں لیڈر آف دی اپوزیشن اور بی جے پی کے رہنما وجیندر گپتا نے عام آدمی پارٹی کی رکن اسمبلی کے حوالے سے نامناسب الفاظ کہے تھے جس پر اسپیکر رام نیواس گوئل نے ان کو بطور سزا ایوان سے نکل جانے کا حکم دیا تھا لیکن بی جے پی کے رکن نے اسمبلی سے نکلنے سے انکار کر دیا تھا۔جس پر سپیکر نے ایوان کے مارشلز کو ان کو نکالنے کا حکم دیا۔وجیندر گپتا نے اس موقع پر اپنی سیٹ اور ڈائس پکڑ کر بیٹھنے کی کوشش کی مگر ماشلز نے ان کا ہاتھ اور پیر سے پکڑ کر اٹھا لیا اور ان کو زبردستی ایوان سے اٹھا کر باہر نکال دیا گیا۔خیال رہے کہ دہلی اسمبلی کے ارکان کی تعداد 70 ہے جن میں سے 67 عام آدمی پارٹی اور 3 بی جے پی سیتعلق رکھتے ہیں، عام آدمی پارٹی کی ریاست دہلی میں حکومت ہے جبکہ بی جے پی حزب اختلاف میں ہے۔بی جے پی کے ایک رکن اسمبلی او پی شرما کی پہلے ہی رکنیت معطل ہے جبکہ وجیندر گپتا کو نکالنے جانے پر بی جے پی کے آخری رکن جگدیش پردھان بھی ایوان سے خود ہی باہر نکل گئے۔یاد رہے کہ یہ تنازع اس وقت شروع ہوا تھا جب اسمبلی میں ب گھر افراد کی اموات میں اضافے پر بحث ہو رہی تھی، ایوان کو بتایا گیا کہ 2015 میں ہندوستان کے دارالحکومت دہلی میں 402 افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ 2014 میں یہ تعداد 221 تھی۔بی جے پی کی جانب سے ہلاکتوں میں اضافے کو عام آدمی پارٹی کی نااہلی قرار دیا گیا تھا جبکہ عام آدمی پارٹی کی رکن اسمبلی الکا لامبا نے کہا تھا کہ ہلاکتوں میں اضافے کی وجہ سردی نہیں بلکہ منشیات کا استعمال ہے۔الکا لامبا کے اس جواب پر بی جے پی کے رکن اسمبلی نے ان کو ‘رات بھر گھومنے والی’ قرار دیا تھا۔واضح رہے کہ عام آدمی پارٹی نے رواں برس جنوری میں حکومت بنائی تھی۔