پیرس(نیوزڈیسک) اسلام کو بدنام کرنے کی کوششوں کے پیچھے کیا سازشیں کارفرماہیں اس کا ایک مظاہرہ نظر آیا پیرس کے دہشت گردی کے حملوں کے دوران جب سرچ آپریشن کے دوران خود کو بم سے اڑانے والی خاتون حسنا کے خاندان نے اس س متعلق حیرت انگیزش انکشافات کر کے سب کو حیران کردیا ان کا کہنا ہے کہ حسنا کو اسلام سے کوئی لگاؤ نہیں تھا جب کہ اس نے کبھی بھی قرآن کو کھول کر بھی نہیں دیکھا تھا۔برطانوی میڈیا میں جاری ہونے والی تفصیلات کے مطابق سینٹ ڈینس کے آپریشن کے دوران خود کو بم سے اڑانے والی حملوں کے ماسٹر مائنڈ عبدالحامد کی کزن خاتون حسنا ایت کے بھائی یوسف ایت نے ایک انٹرویو میں انکشاف کیا ہے کہ حسنا ایک آزاد خیال لڑکی تھی اور اس کی اسلام میں کوئی دلچسپی نہیں تھی بلکہ اس نے تو زندگی بھر نہ صرف قرآن پڑھنا سکیھا ہی نہیں اور نہ ہی کبھی کھول کر اسے پڑھا، وہ سگریٹ نوشی اور شراب پینا پسند کرتی تھی جب کہ اس کے کئی بوائے فرینڈز تھے۔اس خاتون کی ایک تصویریعنی سیلفی بھی منظر عام پر آئی ہے جس میں اسے نیم عریاں حالت میں باتھ ٹب میں لیٹا دکھایا گیا ہے۔ خاتون کے بھائی یوسف کے مطابق حسنا نے ایک ماہ قبل ہی داعش میں شمولیت کے بعد لائف اسٹائل تبدیل کیا تھا جب کہ اس سے قبل وہ اپنی ہی دنیا میں گم رہتی تھی اور وہ اپنے مذہب کے مطالعہ میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتی تھی بلکہ ہر وقت موبائل فون اور سماجی رابطوں کی ویب سائٹ کا استعمال اس کی عادت تھی۔یوسف کا کہنا تھا کہ اس نے بارہا اسے منع کیا کہ وہ اپنا لائف اسٹائل تبدیل کرے لیکن وہ اس کی بات ہر وقت ٹال دیتی جس کے بعد اسے نصیحت کرنا ہی چھوڑدیا اسی وجہ سے اس کے اپنی بہن سے تعلقات اچھے نہیں رہے۔ اتوار کی شام اس نے فون کیا کہ وہ اپنی جان لے رہی ہے جس پر وہ اس کے گھر گیا لیکن 15 منٹ انتظار کرنے کے بعد بھی اس نے کوئی جواب نہیں دیا تو واپس گھر آگیا، کچھ دیر بعد جب اس نے دوبارہ کال کی لیکن حسنا نے اس بار اسے سختی سے منع کردیا کہ وہ دوبارہ فون نہ کرے کیوں کہ وہ اس کے لیے مصیبت بنتی جا رہی ہے۔
یوسف کے مطابق جب بدھ کے روز اس نے ٹی وی کھولا تو اسے اطلاع ملی کہ حسنا نے خود کو بم سے اڑا لیا ہے۔ یوسف کا کہنا تھا کہ جب اس کی بہن 5 سال کی تھی تو والدین میں علیحدگی ہوگئی اور اسے بچپن ہی سے محبت نہیں ملی بلکہ اس نے نفرت بھرے ماحول میں پرورش پائی۔ حسنا کے دوستوں کا بھی کہنا ہے کہ وہ آزاد سوچ والی خاتون تھی اوروہ کبھی بھی مذہب پر بات نہیں کرتی تھی جب کہ وہ پارٹی اور فنکشن سے محبت کرنے والی اور دوستوں میں رہنے والی خاتون تھی۔واضح رہے کہ پیرس حملوں کے ماسٹر مائنڈ عبدالحامد اباعود کی کزن حسنا نے سینٹ ڈینس میں پولیس آپریشن کےدوران خود کو دھماکے سے اڑا لیا تھا۔
پیرس کی خودکش بمبار خاتون سے متعلق چونکا دینے والے انکشافات
20
نومبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں