دہلی(نیوز ڈیسک) بھارتی انٹیلی جنس ایجنسز کا کہنا ہے کہ 150 سے زیادہ بھارتی شام کی تنظیم داعش کی کاروائیوں میں ملوث ہیں۔ بھارتی حکومت کا کہنا ہے کہ بہت زیادہ تعداد میں بھارتی اسلامیک سٹیٹ کے پراپوگنڈے کی پیروی کر رہے ہیں۔ بھارتی ذرائع کے مطابق داعش کی پیروی کرنے والے افراد میں زیادہ تر نوجوان نسل شامل ہے تاہم بھارتی حکام ان کے خلاف کوئی کریک ڈاون نہیں کر رہی۔ رپورٹ کے مطابق بھارتی نوجوانوں کے داعش کی ویب سائٹ اور سوشل میڈیا فیس بک،ٹویٹر پر جاری کردہ تصاویر اور ویڈیوز کو فولو کرنے کی وجہ سے اور داعش میں شمولیت کی ممکنہ امکانات نظر آ رہے ہیں۔ ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق ستمبر میں ہوئے داعش سے متعلقہ سوشل میڈیا اور آن لائن سروے کے مطابق جموں کشمیر میں سب سے زیادہ افراد نے داعش کی سرگرمیوں کو سراہا ہے جبکہ آسام،یو پی،مہاراشٹرا اور مشرقی بنگال کے نوجوانوں نے بھی داعش کی سرگرمیوں میں میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق داعش کی سرگرمیوں میں دلچسپی ظاہر کرنے والے افراد کی عمر 16 سے 30 سال کے درمیان ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ 23 بھارتیوں نے داعش میں شمولیت اختیار کی ہے اور جہاد کے لیے شام اور عراق چلے گئے ہیں۔ان میں 4 افراد کلیان سے تھے جبکہ ایک شخص شام سے واپس بھارت آ گیا تھا اور اس وقت بھارتی پولیس کی حراست میں ہے۔ رپورٹ کے مطابق چھ بھارتی داعش میں شمولیت کے بعد داعش کی سرگرمیوں میں ہلاک ہو چکے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق دہلی کی ایک خاتون اور 30 افراد کو داعش میں جانے سے بھارتی حکام نے روک لیا۔ سینئر گورنمنٹ افسر کا کہنا ہے کہ بھارت کی سر زمین پر داعش ایک خطرہ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بھارت میں داعش کو خاص کامیابی نہیں حاصل ہو سکی مگر بھارت کی نوجوان نسل کی طرف سے ملنے والے مثبت جواب کی وجہ سے بھارت کے علاقوں میں داعش کے حملوں کی امکانات بڑھ رہے ہیں