پیرس(نیوزڈیسک)فرانس کے وزیر داخلہ اور پراسیکیوٹر انچارج نے کہا ہے کہ پیرس پولیس فون ٹیپ کرکے دہشت گردوں تک پہنچی، معلومات ملنے کے بعد فرانسیسی پولیس نے سینٹ ڈینس میں اپارٹمنٹ کا محاصرہ کیا۔رپورٹ کے مطابق فرانس کے وزیر داخلہ برنارڈ کازانوف اور پراسیکیوٹر انچارج فرانکوس مولنس نے کہا کہ ٹیلے فون ٹیپنگ اورحساس معلومات کی بنیاد پر پولیس سینٹ ڈینس میں ایک اپارٹمنٹ تک پہنچی خیال تھا کہ وہاں ابوعود نامی شخص ہو سکتا ہے۔فون ٹیپنگ ,بھرپور نگرانی ,پولیس کو لے گئی ایک اپارٹمنٹ تک جہاں ایک خاتون نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا , 7افراد پکڑے گئے۔آپریشن کے دوران اپارٹمنٹ میں موجود 3 افراد کو حراست میں لیا گیا ،ایک اور شخص گرینیڈز سے آنے والے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہو گیا۔فرانسیسی وزیر داخلہ اور پراسیکیوٹر انچارج کے مطابق آپریشن کے دوران ملبے کے نیچے چھپے 2 دیگر افراد کو بھی زیر حراست لیا گیا ,اپارٹمنٹ کرائے پر دینےو الا اور اس کا جاننے والا ایک شخص بھی پولیس کی حراست میں ہے۔فرانسیسی وزیر داخلہ کے مطابق مرنے والوں کی شناخت کا عمل جاری ہے۔ دوسری جانب فرانسیسی صدر نے بھی میڈیا سے بات چیت میں ہلاک ہونے والوں کی شناخت نہیں بتائی۔فرانسیسی صدر نے کہا کہ آپریشن حملوں کے بعد جاری تحقیقات کا حصہ ہے , آپریشن کے دوران 5فرانسیسی سیکیورٹی اہلکار بھی زخمی ہوئے۔