ہفتہ‬‮ ، 27 دسمبر‬‮ 2025 

داعش کے خلاف عالمی کوششو ں کو منظم کیا جائے،روس نے قرارداد سلامتی کونسل میں پیش کر دی

datetime 19  ‬‮نومبر‬‮  2015 |
File photo of U.S. President Barack Obama (R) meeting with Russia's President Vladimir Putin in Los Cabos, Mexico, June 18, 2012. Obama cancelled a meeting with Putin planned for next month in Moscow over frustration with Russia's asylum for fugitive intelligence contractor Edward Snowden, the White House said August 7, 2013. REUTERS/Jason Reed/Files (MEXICO - Tags: POLITICS)

نیو یارک (نیوزڈیسک)روس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں داعش کے خلاف عالمی کوششوں کو منظم کرنے کی قرارداد کا مسودہ جمع کروایا ہے۔ ایسی ہی ایک قرارداد رواں برس ستمبر میں سلامتی کونسل میں مسترد ہو گئی تھی۔روس کی جانب سے سلامتی کونسل میں شام اور عراق میں سرگرم دہشت گرد تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے خلاف جمع کرائی گئی قرارداد کے مسودے میں مشترکہ عسکری کوششوں پر زور دیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ میں روسی سفیر وٹالی چرکن نے روسی نیوز ایجنسی تاس کو بتایا کہ اِس مسودے میں تجویز کیا گیا ہے کہ مختلف ملک اور ا ±ن کی حکومتیں منظم انداز میں عسکری آپریشن میں حصہ دار بنیں تاکہ دہشت گرد تنظیم کے پھیلاو ¿ کو قابو میں لایا جا سکے۔تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ گزشتہ اختتامِ ہفتہ پر ہونے والے پیرس حملوں کے بعد کی صورت حال کا جائزہ لیتے ہوئے روس کی جانب سے نئی قرارداد سامنے لائی گئی ہے۔ اِس میں روس نے دوطرفہ حکمتِ عملی کو شامل کیا ہے۔ ایک کے تحت جہادی تنظیم کے خلاف منظم انداز میں ملٹری آپریشن جاری رکھا جائے اور دوسرے کے تحت دہشت گردانہ حملوں میں ملوث افراد کو دنیا بھر میں سے ڈھونڈ کر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔روس نے یہ مسودہ فرانسیسی صدر فرانسوا اولانڈ کے ا ±س اعلان کے بعد جمع کروایا ہے، جس میں انہوں نے سکیورٹی کونسل میں جہادی تنظیم کے خلاف کارروائی کی کسی بھی قرارداد کی حمایت کا عندیہ دیا تھا۔ سلامتی کونسل میں پیش کی جانے والی قرارداد کے مسودے کے تناظر میں روسی وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف نے بدھ 18 نومبر کو کہا تھا کہ سلامتی کونسل ایک ایسا آئینی فورم ہے جو ’اسلامک اسٹیٹ‘ کو کنٹرول کرنے کے لیے بین الاقوامی قانونی فریم ورک کو ترجیحی بنیاد پر سامنے لاسکتا ہے۔ ا ±ن کے مطابق اقوام عالم کے لیے’اسلامک اسٹیٹ‘ ایک مشترکہ خطرہ بن کر ابھرا ہے اور اِس خطرے کے تدارک کے لیے مشترکہ حکمت عملی اور مربوط کوششیں ضروری ہیں۔ لاوروف کے مطابق اِس (اسلامک اسٹیٹ) ب ±رائی سے نبردآزما ہونے کے لیے اتفاق و اتحاد بنیادی ضرورت ہے۔یہ امر اہم ہے کہ روس شام کے صدر بشار الاسد کا زوردار حمایتی ہے۔ ابھی بدھ کے روز روسی وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف نے کہا تھا عالمی برادری کو شامی صدر بشار الاسد کے مستقبل کو پسِ پشت رکھ کر جہادیوں کے خلاف مشترکہ کارروائیوں کے بارے میں سوچنا ہو گا۔ لاوروف نے یہ بھی واضح کیا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کےلئے مشترکہ فوج کے قیام بارے بشار لاسد کو منصبِ صدارت سے فارغ کرنے کی شرط غیر منطقی اور ناقبل قبول دکھائی دیتی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں


جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…