واشنگٹن(نیوزڈیسک)امریکی صدر بارک اوباما نے امریکہ میں شامی پناہ گزینوں کے داخلے پر پابندی کا مطالبہ کرنے پر ریپبلکن پارٹی کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں ہسٹیریا کے مریض قرار دے دیا۔اوباما نے کہا کہ بظاہر وہ بیوائوں اور یتیموں کے امریکہ میں آنے پر خوفزدہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ ریپبلکن کی بلند بانگ بیان بازی داعش میں بھرتی کرنے کے لیے ایک محرک اور حربہ ثابت ہو سکتی ہے۔انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ میں پناہ گزینوں کے ممکنہ داخلے کی سکریننگ سخت ہے اور امریکہ ہسٹیریا یا اعصابی دبائویا مبالغہ آمیز خطرات پر مبنی اچھے فیصلے نہیں کرتا۔صدر اوباما نے کہا ہم لوگ دہشت گردانہ حملے کے وقت اچھے نہیں رہتے اور ہم خوف و ہراس میں ڈوب جاتے ہیں۔اس سے قبل ایوان نمائندگان کے ریپبلکن سپیکر پال ریان نے ہزاروں شامی پناہ گزینوں کو امریکہ میں اجازت دینے کے حکومتی فیصلے کو روکنے کا مطالبہ کیا تھا۔خیال رہے کہ ایک درجن سے زائد ریاستوں کے گورنرز نے پیرس حملے کے پیش نظر پہلے ہی کہہ رکھا ہے کہ وہ شامی پناہ گزینوں کو اپنے یہاں داخل نہیں ہونے دیں گے۔اوباما نے جیب بش کو آڑے ہاتھوں لیا جنھوں نے کہا تھا کہ صرف عیسائی برادری سے تعلق رکھنے والے شامی کو ہی اجازت ملنی چاہیے۔بعد میں بش نے کہا کہ وہ عیسائیوں کو ترجیح دینے کی بات کرتے ہیں تاہم اچھی طرح سے جانچ کیے جانے والے مسلمانوں کے بھی خلاف نہیں ہیں۔تاہم اوباما نے کہا کہ صرف عیسائیوں کو اجازت دینا سیاسی بازی گری ہے جو کہ امریکہ کی اقدار کے خلاف ہے۔