اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) وفاقی حکومت نے قومی ایئر لائن کی نجکاری کی غرض سے پی آئی اے ایکٹ میں ترمیم لانے کافیصلہ کیا ہے۔وزیراعظم کے قانونی معاملات پر مشیر اشتر اوصاف کی زیرصدارت وزارت قانون وانصاف میں گزشتہ ہفتے منعقدہ اجلاس میںفیصلہ کیا گیا کہ پی آئی اے کی نجکاری کیلئے یہ ترمیم پارلیمنٹ سے منظورکرائی جائے گی۔اس عمل کیلئے سیاسی جماعتوں کی مدد بھی درکار ہوگی۔یہ بات نجکاری کمیشن کے سرکاری ذرائع نے ایکسپریس کونام ظاہرنہ کرنے کی شرط پر بتائی ہے۔ان ذرائع نے بتایا کہ پارلیمنٹ سے پی آئی اے ایکٹ میں ترمیم منظورکرانے کیلئے حکومت کوایوان بالا میں مشکلات پیش آنے کی توقع ہے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ترمیم باآسانی منظورکرانے کیلئے حکومت پاکستان پیپلز پارٹی سے براہ راست رابطہ کرے گی،اس مقصدکیلئے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کو قائل کیا جا رہا ہے کہ ایوان بالا میں اپوزیشن سینیٹرز پراپنا اثر ورسوخ استعمال کریں۔ان ذرائع نے بتایا کہ اس اجلاس میں وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نوازشریف ،چیئرمین نجکاری کمیشن محمد زبیرکونجکاری کمیشن اور وزارت قانون وانصاف کے حکام نے جامع بریفنگ دی۔محکمہ شہری ہوابازی کے حکام بھی اس اجلاس میں شریک ہوئے۔اجلاس میں بتایا گیا کہ حکومت قومی ایئر لائن کے 26 فیصد حصص انتظامی کنٹرول کے ساتھ دینا چاہتی ہے۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ پی آئی اے ایکٹ میں ترمیم کا بل پارلیمنٹ میں لانے سے پہلے ایئر لیگ سے رابطہ کرکے یقینی بنایاجائے گاکہ ایئرلائن کے اندر سے مزاحمت نہ ہو۔اس بات پر بھی کام کیا جا رہا ہے کہ پی آئی اے کے اندر سے مزاحمت روکنے کیلئے وفاقی حکومت ملازمین کوگولڈن ہینڈشیک کی دگنی رقم کی پیشکش کردے۔
ان ذرائع نے بتایا کہ نجی ایئر لائن ایئر بلیوکے مالک شاہد خاقان عباسی کے علاوہ ترکی کی کمپنی نے بھی نجکاری عمل کے ذریعے پی آئی اے کا انتظامی کنٹرول سنبھالنے میں دلچسپی ظاہرکی ہے۔
شاہدخاقان اورترک کمپنی کی پی آئی اے نجکاری میں دلچسپی
19
نومبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں