لاس اینجلس(نیوز ڈیسک) لاس اینجلس کا 5 سالہ بچہ رامسس سینگینوکوئی عام لڑکا نہیں اس نے صرف 12 ماہ کی عمر میں انگریزی، ہسپانوی، یونانی سمیت جاپانی زبان کے الفاظ سیکھ لیے تھے جس کے باعث ماہرین اسے دنیا میں 5 سالہ ذہین ترین بچہ قرار دے رہے ہیں۔ماہرین لاس اینجلس کے رہائشی اس بچے پر تفصیلی تحقیق کررہے ہیں جس میں قدرتی طور پر ٹیلی پیتھی کی صلاحیت موجود ہے۔ بچے کی والدہ نکس سنگینو کے مطابق یہ بچہ اپنی پیدائش کے بعد ہی غیرمعمولی صلاحیتوں کا حامل تھا، صرف 12 ماہ کی عمر میں وہ انگریزی، یونانی، ہسپانوی اوربعض جاپانی الفاظ بول سکتا تھا اور 18 ماہ کی عمر میں وہ انگریزی اور ہسپانوی میں پہاڑے سناتا تھا جب کہ بچے نے کیمیا کا پیریاڈک ٹیبل اور عناصر کے ایٹمی نمبر بھی یاد کررکھے۔رامسس کی والدہ اس بات پر حیران ہیں کہ بچے کو جن باتوں کے بارے میں بتایا نہیں گیا وہ انہیں بھی جانتا ہے اور ازخود انداز میں سیکھتا ہے۔ اس کے علاوہ وہ ہندی ، عربی اور عبرانی زبانیں بھی سیکھ رہا ہے جس کا ایک لفظ بھی اسے کسی نے نہیں پڑھایا، بچے کی اس صلاحیت پر ماہرین بھی حیران ہیں اور اور ممتاز نیورو ماہر ڈاکٹر ڈیان پوویل نے ٹیلی پیتھی کے لیے اس بچے کا مطالعہ شروع کردیا ہے۔پہلے تجربے میں ڈاکٹر نے بچے کی والدہ کو اسکرین پر بننے والے مختلف نمبر دکھائے اور اور اسے وہ عدد سوچنے کا کہا۔ اس بچے نے ماں کی جانب سے سوچے جانے والے 17 میں سے 16 نمبر ٹھیک ٹھیک بوجھ لیے جن میں ڈبل ڈجٹ ( دْہرے نمبر) بھی شامل تھے۔ 5 سال کی عمر میں یہ بچہ سادہ الجبرا کے مسائل حل کرسکتا ہے، بچے کی ان غیر معمولی صلاحیتوں کی بنا پر ماہرین اسے دنیا میں 5 سال کا سب سے ذہین ترین بچہ قرار دے رہے ہیں۔