بدھ‬‮ ، 10 ستمبر‬‮ 2025 

پاکستان میں نظر کی کمزوری کی اہم وجہ سامنے آگئی

datetime 24  اپریل‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (نیوزڈیسک) ہمارے معاشرے میں نظر کی کمزوری کی اہم وجہ بڑھتی ہوئی عمر کو مانا جاتا ہے، تاہم یہ تصور ایک حد تک درست ہے لیکن پاکستان میں 25سال سے 74سال تک کی عمر کے افرادمیں نظر کی کمزوری کی اہم وجہ ڈائیبیٹک ریٹینو پیتھی ہے، اس نتیجے کا اعلان حال میں کی جانے والی ایک طبی تحقیق کے ذریعے سامنے آیا ہے، ڈائیبیٹک ریٹینو پیتھی یا نظر کی کمزوری کی اہم وجہ متاثرہ فرد کا ڈائیبیٹک پیشنٹ قرار دیا گیا، ہمارے ملک میں اس مرض کے شکار افراد کی بڑی تعداد موجود ہے لیکن بد قسمتی سے وہ اس مرض اور اس کی وجوہات سے لاعلم ہے۔ ڈائیبیٹک ریٹینوپیتھی سے متعلق طبی تحقیق(ویژن اسٹڈی ) کا اہتمام صنوفی پاکستان کی جانب سے 9شہروں میں کیا گیا، مختلف شہروں سے 200سے زائد مریضوں ، جن کی اوسط عمر 53سال کے قریب تھی، کے متعلق معلومات اور اس پر مبنی تجزیہ سے یہ بات سامنے آئی کہ ان مریضوں میں ڈائیبیٹک ریٹینو پیتھی 57فیصد تک پھیل چکا ہے، اور یہ مریض اوسطا 8سال کی عمر سے ذبابیطس کا شکار ہیں اور ان کے خون میں گلوکوز کی سطح بہت کم ہے۔ اس حوالے سے ماہر چشم ڈاکٹر مہرین سہیل کا کہنا تھا کہ ذیابیطس کے مریض کو چاہیے کہ وہ اپنے پرائمری ہیلتھ کیئر فزیشن سے امراض ِ چشم سے متعلق باقاعدہ معائنہ کروائیں اور اس کی اہمیت سے متعلق آگاہی حاصل کریں ۔ انھوں نے بتایا کہ 75 فیصد سے زائد ذیابیطس کے مریضوں نے کبھی بھی ڈائیبیٹک ریٹینو پیتھی کے لیے معائنہ نہیں کروایا ۔ انھوں نے مزید کہا کہ” زیادہ تر مریض بصارت کے جزوی یا مکمل نقصان ہو جانے کے بعد ہی طبی معائنہ کرواتے ہیں اور پھر اُ سوقت مرض اتنا زیادہ بڑھ چکا ہوتا ہے کہ ڈاکٹرز جتنا ممکن ہوسکے علاج کرتے ہیں ۔ڈائیبیٹک ریٹینو پیتھی اور ذیابیطس سے متعلقہ دیگر بیماریوں سے بچنے کے لیے مریضوں کو چاہیے کہ وہ ڈاکٹر کی تجویز کردہ ادویات اور ان کی مقدار باقاعدگی سے لیں ۔ “ جب ذیابیطس پر قابو نہ ہو تو اس سے پیدا ہونے والی مشکلات کا معیارِ زندگی پر گہرا اثر پڑتا ہے اور بینائی کھو دینے ، ہاتھ پاﺅں ضائع ہونے اور گردے ناکارہ ہوجانے کا اندیشہ رہتا ہے۔ تاہم ، باقاعدگی کے ساتھ علاج کروانے سے مریضوں کو گلائیسمک کو کنٹرول کرنے میں کافی مدد مل سکتی ہے اور اس طرح ذیابیطس سے متعلقہ پیچیدگیوں کو بڑھنے سے روکا جاسکتا ہے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…