لاہور(نیوز ڈیسک) ہندوستانی کرکٹ بورڈ(بی سی سی آئی) نے پاکستان کو ہندوستان میں سیریز کھیلنے کی باقاعدہ پیشکش کر دی ہے جسے چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) نے حکومت کی اجازت سے مشروط قرار دیا ہے۔چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی سی سی آئی چیئرمین ششانک منوہر نے انہیں گزشتہ روز کال کر کے ہندوستان میں سیریز کھیلنے کی پیشکش کی۔انہوں نے بتایا کہ ششانک نے کہا کہ ہم سیریز کے انعقاد کے خواہاں ہیں اور ہمیں ہندوستانی حکومت سے اجازت مل چکی ہے لہٰذا ہم چاہتے ہیں آپ کی ٹیم ہندوستان آ کر کھیلے۔اس موقع پر شہریار نے بتایا کہ ہندوستانی ہم منصب نے انہیں محفوط مقام پر میچز کھلانے کی یقین دہانی کرائی۔’ششانک نے کہا کہ ہم آپ کو ایسے مقام پر کھلائیں گے جہاں سیکیورٹی مسائل نہ ہوں جیسے کولکتہ، موہالی وغیرہ’۔یاد رہے کہ گزشتہ سال پاکستان اور ہندوستان نے ایک معاہدے کی یادداشت کر دستخط کیے تھے جس کے تحت 2015 سے 2023 کے درمیان دونوں ملکوں کے درمیان چھ دوطرفہ سیریز کھیلی جانی تھیں اور اس سلسلے کی پہلی سیریز رواں سال پاکستانی کی میزبانی میں متحدہ عرب امارات میں شیڈول ہے۔تاہم ہندوستانی بورڈ کے سربراہ پہلے ہی پاکستان یا متحدہ عرب امارات میں سیریز کھیلنے سے انکار کرتے ہوئے کہہ چکے ہیں کہ سیریز کا انعقاد صرف ہندوستان میں ہو سکتا ہے۔چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ ششانک نے مزید کہا کہ ہم اس طرح کے انتظامات کریں گے کہ جس سے آپ کو ہوم سیریز نہ کھیلنے کا جو نقصان ہو گا اس کو ہم پورا کر سکیں اور اس حوالے سے ملاقات کی بھی پیشکش کی۔انہوں نے کہا کہ میں نے ششانک کو باور کرایا کہ معاہدے کے تحت ہمیں توقع تھی کہ آپ متحدہ عرب امارات میں آکر کھیلیں گے اور ہمارا موقف یہی ہے کہ سیریز کا انعقاد وہیں ہونا چاہیے جبکہ دوسری بات یہ کہ اس صورت میں ہمیں ایک سیریز کا 50 ملین ڈالرز تک کا بھاری مالی نقصان بھی ہو گا تو ہندوستان آنے کی صورت میں اس کا کیا معاوضہ ہو گا۔دوران گفتگو چیئرمین پی سی بی نے ہندوستان میں پاکستانیوں کے ساتھ روا رکھے جا رہے رویے اور انتہاپسند تنظیموں کے احتجاج کی مثال دیتے ہوئے اپنے سیکیورٹی خدشات کا بھی اظہار کیا اور ایک محفوظ مقام پر کھیلنے کی پیشکش کی۔یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ گزشتہ روز پاکستان کرکٹ بورڈ کی ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے مشورہ دیا تھا کہ پاکستان کو انڈیا جاکر کرکٹ سیریز نہیں کھیلنی چاہیے اور چیئرمین پی سی بی نے پریس کانفرنس کے دوران کے موقف کی تائید کی۔شہریار نے بتایا کہ اب ششانک منوہر تحریری طور پر تمام معاملات کی تفصیلات ایک دو دن میں بھیجیں گے جس کے بعد ہم بورڈ آف گورننس اور حکومت کی اجازت سے کوئی فیصلہ کریں گے، کوئی بھی فیصلہ حکومت سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ ہنوستانی بورڈ سے کیے گئے معاہدے اور ہندوستان میں پاکستان مخالف ماحول کو دیکھتے ہوئے ہماری ٹیم کا وہاں جانا کسی طور مناسب نہیں۔
عمر اکمل تنازع کے حوالے سے سوال پر شہریار نے کہا کہ عمر کے کوچ باسط علی نے مجھ سے ملاقات کر کے اصل واقعات سے آگاہ کیا اور ہم نے مقامی پولیس سے واقعے کی رپورٹ مانگ لی ہے جس کی روشنی میں ہم اپنا فیصلہ کر لیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر رپورٹ میں ثابت ہوا کہ عمر اکمل نے ڈسپلن کی خلاف ورزی نہیں کی تو انہیں معاف کردیا جائے گا۔
بھارت نے پاکستان کو سیریز کھیلنے کی باقاعدہ پیشکش کر دی: شہریار خان
14
نومبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں