کراچی(نیوز ڈیسک)سابق ٹیسٹ کرکٹرز کو یونس خان کی اچانک ریٹائرمنٹ کسی سازش کا نتیجہ لگنے لگی۔حنیف محمد نے کہاکہ یونس جیسے کرکٹرز مدتوں بعد پیدا ہوتے ہیں، ایسا لگتا ہے کہ وہ کسی بدترین دباﺅکا شکارہونے کے بعد ون ڈے کرکٹ کوخیرباد کہنے پر مجبورہوئے، انھوں نے کہاکہ یونس کیخلاف اگر کوئی سازش ہوئی تو وہ جلد ہی بے نقاب ہو جائیگی۔ میری ذاتی رائے ہے کہ قومی ٹیم میں بار بار نکالے جانے کے باوجود اپنی عمدہ کارکردگی کا تسلسل برقرار رکھ کر جگہ بنانے والے سینئر بیٹسمین اس مرتبہ پڑنے والے دباﺅ کو برداشت نہ کرپائے اور انکو بادل ناخواستہ ریٹائرمنٹ کا فیصلہ کرنا پڑا۔حنیف محمد نے کہا کہ پی سی بی کو چاہیے تھا کہ اس ریکارڈ ساز بیٹسمین کو عزت و احترام کے ساتھ کرکٹ کے میدان سے رخصت کرتی، یونس خان کے لیے ایسے حالات میں ٹیسٹ کرکٹ میں بھی بقا مشکلات کا شکار رہے گی۔دوسری جانب محسن خان نے یونس کے فیصلے کو حیران کن اور توجہ طلب قرار دیا، انھوں نے کہا کہ اس اقدام کے پیچھے کوئی بڑی وجہ نظر آتی ہے، محسوس ہوتا ہے کہ گذشتہ 24 سے 48 گھنٹوں کے دوران ٹیم مینجمنٹ کی جانب سے ملنے والے کسی پیغام کے بعد یونس نے یہ فیصلہ کیا، ان جیسے سینئر کھلاڑی کے ساتھ ایسا سلوک افسوسناک ہے۔ذرائع ابلاغ تواتر کے ساتھ بتا رہے تھے کہ قومی ٹیم کے کوچ وقار یونس نہیں چاہتے کہ یونس ون ڈے کے لیے قومی اسکواڈ کا حصہ بنیں، انھوں نے کہا کہ ٹیم مینجمنٹ میں شامل کپتان، منیجر اورکوچ کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے ان کو اعتماد بحشے، لگتا ہے کہ یونس خان کے معاملے میں ایسا نہ ہوسکااورکسی نے بھی ان کے احساسات جاننے کی کوشش ہی نہ کی، سابق ٹیسٹ بولر جلال الدین نے بھی یونس خان کے اس فیصلے کو کسی دباﺅ کا نتیجہ قرار دیا۔