اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا کی نئی تحقیق کے مطابق مریخ کی آب و ہوا پہلے اتنی خشک نہیں تھی۔سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ سرخ سیارے کے ساتھ ماضی میں کوئی ناگوار حادثہ پیش آیا ہے جس کی وجہ سے اس کی ہوا کی پتلی تہہ اور آب و ہوا خشک ہو گئی ہے۔ناسا نے اپنی ویب سائٹ میں لکھا کہ مریخ کی خشک اور پتلی آب و ہوا پر مشتمل موسم ہمیشہ سے ایسا نہیں تھا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ مریخ کی آب و ہوازمین سے 99 فیصد زیادہ پیچیدہ ہے۔ آب و ہوا کی سخت ، خشک اور پتلی تہہ سیارے کے انتہائی زیادہ درجہ حرارت کا سبب ہے جو اسے زندگی کے نا قابل بناتا ہے۔البتہ سائنسدانوں کا کہنا ہے تقریبا 3.5 بلین سال پہلے مریخ کی آب و ہوا کی تہہ موٹی تھی اور یہ گرم اور پانی کے حامل تھا او اس کا موسم بلکل ہماری زمین سے ملتا جلتا تھا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ممکن ہے کہ شمسی توانائی کے مقناطیسی میدان مریخ کے اس ماحول میں تبدیلی کی وجہ ہو سکتا ہے۔ ماہرین ناسا کی سیٹلائٹ مارس اٹموسفیئر اینڈ ولاٹائل ایولوشن جو مریخ کے گرد 2014 سے گردش میں ہے سے مریخ کی آب و ہوا کے بارے میں ڈیٹا لیں گے۔ناسا کی ویب سائٹ کے مطابق ماوین سٹلائٹ میں آٹھ مختلف سینسرز لگے ہیں جن کا کام مریخ کے ماحول کی پرتیں ”اپر اٹموسفیئر،ائنوسفیئر،سورج اور سورج سے اٹھنے والی شمسی ہوا کی وجہ سے ہونے والی ماحول کی تبدیلیوں کا جائزہ لینا ہے۔