اسلام آباد (نیوز ڈیسک) بھارت کی مبینہ آبی چالوں پر چین نے سخت ردعمل دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر بھارت نے پانی کو بطور دباؤ استعمال کیا تو چین بھی اس کا موثر جواب دے گا۔
چین کی وزارت آبی وسائل کے سینیئر اہلکار وانگ شِن زے نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے دریاؤں کے پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی کوششوں کے جواب میں اب بیجنگ کو بھی اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کرنا ہوگی۔ وانگ کا کہنا تھا کہ اگر بھارت پانی کے ذریعے خطے میں اپنی مرضی مسلط کر سکتا ہے، تو چین بھی اس کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات کرنے کا اختیار رکھتا ہے۔
چینی اہلکار نے واضح کیا کہ برہم پتر، میکانگ اور دیگر بڑے دریا چین کے زیر اثر ہیں، اور اگر ضروری ہوا تو ان کے پانی کے بہاؤ کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانی کو بطور سفارتی ہتھیار استعمال کرنے کا وقت آ چکا ہے اور اب ہمیں ایک واضح اور سخت پالیسی اپنانی ہو گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان دریاؤں پر چین کی جانب سے جاری ڈیم منصوبے پہلے ہی عالمی سطح پر توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں، اور موجودہ حالات میں ان کی اہمیت مزید بڑھ گئی ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق چین کا یہ بیان بھارت کے لیے ایک وارننگ کے مترادف ہے، جس سے خطے میں پانی کے مسئلے پر کشیدگی میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر دونوں ممالک پانی کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے لگے تو یہ پورے خطے کے امن و استحکام کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔